اسلام آباد۔5اکتوبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ہم ترقی پسند، جمہوری اور پرامن قوم کے طور پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہمیں ماضی کی غلطیوں کو بھلا کر مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا، تنازعات سے بچنا پاکستان کے مفاد میں ہے، ہم اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد میں سنٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ، یونائیٹڈ سٹیٹس انسٹی ٹیوٹ فار پیس (یو ایس آئی پی) کے تعاون سے ”خطے میں امن، سلامتی اور اس سے آگے: پاکستان کا کردار“ کے موضوع پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایک ایسی قوم بننا چاہتے ہیں جو اپنے لوگوں کی دیکھ بھال کرنا جانتی ہو اور اپنے عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان جاری محاذ آرائی سے بچنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ حکومت اپنے عوام اور ملکی معیشت پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے چین اور ایران کے ساتھ تعلقات پہلے ہی اچھے ہیں جبکہ ہم اپنے دیگر ہمسایوں کے ساتھ بھی بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مشرق وسطیٰ کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، تیل کی دولت سے مالا مال ان ممالک کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ عملی طور پر بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کے باوجود اب تک مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی قریب میں ہماری سرزمین پر 24 خودکش حملے ہوئے جن میں سے 14 افغان شہریوں نے کئے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے مسائل کے باوجود ہم پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت پاکستان نے حال ہی میں معیشت کو مضبوط بنانے، تجارت کو فروغ دینے اور تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لئے ایس آئی ایف سی کے تحت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، ہماری تمام تر توجہ معیشت اور تجارت پر مرکوز ہے۔