ماہرین زراعت کی کاشتکاروں کو سٹیویا کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کی ہدایت

510
Stevia

فیصل آباد۔ 26 فروری (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ماہرین زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کو بے شمار قدرتی فوائد سے مالا مال سٹیویا کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کی ہدایت کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ سٹیویا سال میں دو کٹائیاں دینے والا پودا ہے جس کے پتوں کی 40سے 45من فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ سٹیویااپنے میٹھے پتوں اور صفر حراروں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جا تا ہے جوقدرتی طور پر یہ پیراگوئے اور برازیل میں پایا جاتا تھا لیکن اب اسکی کاشت پاکستان میں بھی شروع ہو گئی ہے۔انہوں نے بتایاکہ یہ ایک سالانہ پودا ہے جس کے پتے چینی سے10سے15 گنا زیادہ میٹھے ہوتے ہیں اور اسکا سٹیو یو سائیڈ چینی سے200 سے300گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے 10اضلاع میں اسکے نمائشی پلاٹس لگائے گئے تھے جن میں سے ضلع فیصل آباد میں سٹیویا کے خشک پتو ں کی30من پیداوار حاصل ہوئی لہٰذااب اس کے تجارتی پہلو پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور بہت جلد کامیابیو ں کی توقع ہے۔

انہوں نے سٹیویا کے طبی فوائد بارے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے پتوں میں حرارے صفر ہونے کی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید ہے جبکہ سٹیویا کا استعمال خون میں شوگر کی مقدار کو کم کرنے کے ساتھ بلڈپریشر کوبھی کم کرتا ہے نیز جراثیم کش ہونے کے باعث اسے ٹوتھ پیسٹ میں استعمال کیاجاتاہے اوریہ دانتوں کو بیماریوں اورکیڑوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں کو بھی مضبوط کرتاہے۔انہوں نے بتایاکہ سٹیویا کا استعمال کیل مہاسوں اور جلدی بیماریوں کے خاتمہ میں مؤثر ہے جس میں کیلشیم کی کافی مقدار ہو نے کی وجہ سے عورتوں اور بچوں کی ہڈیوں کی نشوونما کیلئے مفیدہے۔

انہوں نے بتایاکہ سٹیویا نظامِ انہضام اور معدے کی تیزابیت میں کارآمد اور معدے کے ا لسر کو کم کر نے کیلئے مفیدہے۔انہوں نے بتایاکہ سٹیویا کا استعمال خو ن کی نالیو ں کو مضبو ط کر نے میں مدد د یتا اورا نسا نی جسم میں روٹا وائرس کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کر تا ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ سٹیویا کے عر ق سے با لوں کو د ھونے سے خشکی ختم ہوجاتی ہے۔