متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی طرف سے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر منکی پاکس کی سکریننگ کا عمل جاری

92
Monkey pox
خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کے تمام مریض صحت یاب، صوبے میں کوئی فعال کیس نہیں ہے، ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ

اسلام آباد۔29اگست (اے پی پی):پاکستان ایئرپورٹ مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی طرف سے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر منکی پاکس کی سکریننگ کا عمل جاری ہے جس کیلئے تمام ہوائی اڈوں پر خصوصی انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ، ایئرپورٹ مینجمنٹ اتھارٹی، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندے باہمی تعاون کے ذریعے مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر مانیٹرنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ترجمان ایئرپورٹ مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس حوالہ سے مختلف محکموں کےنمائندے ان اقدامات کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس سلسلہ میں محکمہ صحت پنجاب کے افسران کے ہمراہ صوبائی وزراء نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ کیا۔ وفد نے ایئرپورٹ مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریفنگ لی اور ان اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دورہ کرنے والے وفد میں صوبائی وزیر برائے پرائمری و سکینڈری صحت خواجہ عمران نذیر، صوبائی وزیر خصوصی صحت خواجہ سلمان رفیق اور پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم بھی شامل تھے۔ انہوں نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور منکی پاکس کی روک تھام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ بارڈر ہیلتھ سروسز ، پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وفد نے تھرمل سکینرز کی کارکردگی کا بھی مشاہدہ کیا اور انٹرنیشنل آمد لائونج میں واقع آئیسولیشن کا بھی دورہ کیاجہاں مشتبہ مسافروں کی جانچ پڑتال کیلئے خصوصی کائونٹر قائم کیا گیا ہے۔ صوبائی وزراء نے معیاری آپریٹنگ پروسیجر پر سختی سے عمل پیرا ہونے پر عملہ کی تعریف کی۔

انہوں نے بین الاقوامی آمد کے لائونج میں ہینڈ سینیٹائزر کی دستیابی اور فرنٹ لائن عملہ کے ذریعے فیس ماسک کے استعمال کا بھی جائزہ لیا۔ حکام نے بارڈر ہیلتھ سروسز اور ایئرپورٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے نمائندوں کےساتھ ہمراہ قرنطینہ سہولیات کو بڑھانے کے سلسلہ میں بھی تبالہ خیال کیا۔

انہوں نے کنکٹینگ فلائٹس پر آنے والے مسافروں کی طرف سے ہیلتھ ڈیکلیئرشن کارڈ کی مناسب تکمیل اور مسافروں کے ساتھ گفتگو کرنے والے ہوائی اڈے کے اہلکاروں کی جدید تربیت کی ضرورت پر زور دیا اور اس حوالہ سے منکی پاکس کے پھیلائو کے خدشات کا بھی جائزہ لیا اور عملہ کے ارکان پر بہتر انداز میں روک تھام کے اقدامات پر عملدرآمد اور این سی او سی کی ہدایات کے نفاذ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔