پشاور۔ 18 جون (اے پی پی):محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول خیبرپختونخوا کی جانب سے نئے مالی سال کیلئے پیشہ ورانہ ٹیکس کی نئی شرح جاری کردی گئی ۔بجٹ دستاویزات کے مطابق نئی سکیم میں مختلف پیشوں، تجارتی اداروں اور روزگار سے وابستہ افراد پر ٹیکس کی شرح کو تبدیل کیا گیا ہے جبکہ کئی شعبوں میں ٹیکس میں کمی یا اضافہ کیا گیا ہے۔بجٹ دستاویزکے مطابق جن افراد کی ماہانہ آمدنی 20ہزار روپے سے زیادہ لیکن 36ہزار روپے سے کم ہے ان کو پچھلے سال 1ہزار روپے سالانہ ٹیکس ادا کرنا ہوتا تھا لیکن نئی سکیم میں انہیں ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا۔اسی طرح10یا اس سے زیادہ ملازمین رکھنے والے تجارتی اداروں اور فیکٹریوں کا سالانہ ٹیکس 15ہزار روپے سے بڑھا کر 20ہزار روپے کر دیا گیا۔
پرائیویٹ کلینکس اور ہسپتالوں میں 10 تک ملازمین والے اداروں کا ٹیکس بھی 15ہزار روپے سے بڑھ کر 20ہزار روپے ہوگیا جبکہ10 سے 50 ملازمین والے پرائیویٹ ہسپتالوں کا ٹیکس 60ہزار روپے سے بڑھ کر 80ہزار روپے سالانہ ہو گیا۔بجٹ دستاویزات کے مطابق یکم جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال کیلئے ڈاکٹرز پرعائد ٹیکس میں کمی کردی گئی،پشاور میں پریکٹس کرنے والے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کا ٹیکس 80ہزار روپے سے کم ہو کر 40ہزار روپے سالانہ کردیا جبکہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پریکٹس کرنے والے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کا ٹیکس 60ہزار روپے سے کم ہو کر 35ہزار روپے ہو گیا۔نئے شیڈول کے تحت غیرسپیشلسٹ ڈاکٹرز، حکیم، ہومیوپیتھک اور ڈینٹسٹ کا ٹیکس بھی کم کر دیا گیاسرکاری اداروں کو سامان یا خدمات فراہم کرنے والے کنٹریکٹرز کیلئے ٹیکس کی شرح بڑھائی گئی ہے
10ہزار سے5لاکھ روپے تک کے معاہدے پر ٹیکس 5ہزار روپے سے بڑھ کر 10ہزار روپے سالانہ ہو گیا ہے،دیگر شعبوں پر بھی پیشہ ورانہ ٹیکس نافذ کیا گیا ہے۔شادی ہالز اورلانز کا ٹیکس 60ہزار روپے سے بڑھ کر 70ہزار روپے سالانہ کر دیا گیا۔جیمز اور فٹنس سنٹرز کا ٹیکس صوبائی ہیڈ کوارٹرز میں 3ہزار روپے سے بڑھ کر 10ہزار روپے ہو گیا ہے۔اسی طرح الیکٹرانکس سٹورز کا ٹیکس 10ہزار روپے سے بڑھ کر 20ہزار روپے سالانہ جبکہ میڈیکل سٹورز کا ٹیکس 20ہزار روپے سے کم ہو کر 15ہزار روپے سالانہ کر دیا گیا ہے۔