لاہور۔31جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے چنے اور مسورکی بہتر نگہداشت کےلئے سفارشات جا ری کر دیں۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق چنے اور مسور کی فصل میں جڑی بوٹیاں پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔ کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گوڈی کریں۔
اس کے علاوہ موجودہ موسمی تناظر میں چنے اور مسور کی فصل کی ہلکی آبپاشی کریں۔ آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں خصوصا پھول آنے پر اگر فصل سوکا محسوس کرے تو ہلکا سا پانی لگا دیں۔
کابلی چنے کے لیے پہلا پانی بوائی کے 60 تا 70 دن بعد اور دوسرا پھول آنے پر دیں۔ ترجمان نےکہا کہ دھان کے بعد کاشت کی گئی فصل کو آبپاشی کی ضرورت نہیں پڑتی جبکہ ستمبر کاشتہ کماد میں مخلوط چنے کی کاشتہ فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی کریں۔اگر اگیتی کاشتہ چنے کی فصل کا کثرت کھاد یا بارش وغیرہ کی وجہ سے فصل کا قد بڑھنے لگے تو مناسب حد تک پانی کا سوکا دیں یا کاشت کے دوماہ بعد شاخ تراشی کریں۔ فروری کے دوران چنے کی فصل پر پوڈ بورر کے حملہ کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔
چنے کی فصل پر پوڈ بورر کے حملہ آور ہونے کی صورت میں کاشتکار فروری کے شروع میں ایک سپرے اور20 فروری کے بعد دوسرا سپرے محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے زرعی زہروں کا مناسب انتخاب کر کے کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=554222