فیصل آباد۔ 17 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو گنے کی فصل کو کھلے سیاڑوں اور گہری کھیلیوں میں کاشت کرنے کی سفارش کی ہے اور کہاہے کہ کماد کی کاشت کیلئے ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگایا جائے اور پھر رجر کے ذریعے 10 سے12 انچ کی گہری کھیلیاں 4 فٹ کے فاصلے پر بنائی جائیں اور ان میں پہلے فاسفورس اور پوٹاش کی کھادیں ڈالیں اور پھر سیاڑوں میں سموں کی 2لائنیں 6انچ کے فاصلے پر اس طرح لگائیں کہ سموں کے سپرے آپس میں ملے ہوئے ہوں جس کے بعد ان کو مٹی کی ہلکی سی تہہ سے ڈھانپ دیا جائے اوربیج پر مٹی ڈالنے میں احتیاط کی جائے۔
ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت کے مطابق کاشتکارسہاگہ نہ پھیریں بلکہ ہاتھ یا پاؤں سے مٹی ڈالیں اور ہلکا پانی لگا دیں نیز مناسب وقفہ پر جب کھیلیاں خشک ہوجائیں تو دوبارہ پانی لگادیں اس طرح کماد کے اگنے تک حسب ضرورت پانی لگاتے رہنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اچھی پیداوار لینے کیلئے سیاڑوں کا درمیانی فاصلہ 4 فٹ ہونا چاہیے تاکہ کھلے سیاڑوں میں پودوں کو روشنی، ہوا اور غذائیت وافر ملتی رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہل، ترپھالی سے گوڈی و نلائی کی جاسکتی ہے اور آسانی کے ساتھ مٹی چڑھائی جاسکتی ہے اس طرح وقت اور اخراجات کی بچت ہوتی ہے اور حسب ضرورت پانی کی کمی کرکے فصل کو گرنے سے بچایا جاسکتاہے۔انہوں نے بتایاکہ مزید معلومات، مشاورت، رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کی فری ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کیا جا سکتاہے۔