فیصل آباد۔ 11 ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کے کاشتکاروں کو فصل پر سبز تیلے، سفید مکھی،لشکری سنڈی کے حملے سے بچاؤ کیلئے فوری حفاظتی و تدارکی اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ مرطوب موسمی حالات میں کپاس کی فصل پرمذکورہ کیڑوں کے حملے کاخدشہ بڑھ جاتاہے لہٰذا کاشتکار ہفتہ میں دو بار فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اورحملہ کی صورت میں مقامی زرعی ماہرین یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے مناسب زہروں کا سپرے یقینی بنایاجائے۔
محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہاکہ کاشتکار بارش کی صورت میں کپاس کی چنائی روک دیں اور جب کپاس مکمل طور پر خشک ہو جائے تو اس وقت اس کی دوبارہ چنائی شروع کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کسی کھیت میں بارش یا سیلاب کا پانی جمع ہو گیاہے تو اس پانی کو نکالنے کیلئے بھی فور ی اقدامات کی ضرورت ہو گی کیونکہ اگر 24گھنٹے تک کسی کھیت میں پانی کھڑارہے تو اس سے پودے کی نشوونما رک سکتی ہے اور اس سے پیداوار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کپاس کے کاشتکاروں کو فصل میں اجزائے کبیرہ وصغیرہ کے بروقت و مناسب استعمال کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وہ کپاس میں بوران کی کمی سے بچنے اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے ماہرین زراعت کے مشوروں پر سنجیدگی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیم پر مشتمل اجزائے کبیرہ اور آئرن، زنک، بوران پر مشتمل اجزائے صغیرہ کا بروقت استعمال اشد ضروری ہے کیونکہ کپاس کے پودے کو اگاؤ سے لے کر ٹنڈوں کے بننے تک نائٹروجن کی بھر پور ضرورت ہوتی ہے جبکہ پھول بنتے وقت پودے کو سب سے زائد مقدار میں نائٹروجن درکار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نائٹروجن کی کمی کی علامات سب سے پہلے کپاس کے پودوں میں نچلے پتوں پر ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں جس سے پتوں کا رنگ پیلا پڑنا شروع ہوجاتاہے اور بڑھوتری رکنے کے ساتھ ساتھ ٹنڈے سوکھ کرگرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ بوران کی کمی سے پھول کا سائز اوروزن کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار ماہرین زراعت کے مشوروں پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ انہیں بعد ازا ں کسی قسم کی پریشانی، مشکل یا مالی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔