محکمہ زراعت کا چھاپہ،ایک کروڑ 8لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی زرعی زہریں برآمد،ایک ملزم گرفتار

113
محکمہ زراعت کا چھاپہ،ایک کروڑ 8لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جعلی زرعی زہریں برآمد،ایک ملزم گرفتار

ملتان۔ 18 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ ملتان کی ٹیم نے جعلی زرعی ادویات بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مار کر ایک کروڑ 8لاکھ 36 ہزار روپے مالیت کی ہزاروں لیٹر جعلی زرعی زہریں برآمد کر کے ایک ملزم کو گرفتار کرا دیا۔ ہفتہ کو ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی ہدایت پرجعلی زرعی ادویات کی تیاری و خریدوفروخت میں ملوث عناصر کیخلاف بلا تفریق کریک ڈاؤن جاری ہے۔

اس سلسلہ میں ڈائریکٹرز پیسٹ وارننگ ڈاکٹر غلام عباس اور الیاس رضا کلاچی کی سربراہی میں محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کی ٹیم نے انڈسٹریل سٹیٹ میں واقع جعلی پیسٹی سائیڈ فیکٹر ی پر چھاپہ مارا۔چھاپہ کے دوران محکمہ زراعت کی ٹیم نے ایک کروڑ8لاکھ 36ہزار روپے مالیت کی تین ہزار 540 لیٹر جعلی زرعی زہریں برآمد کرکے موقع پر موجود ملزم حماد احسن کو گرفتار کرادیا۔

موقع سے سینکڑوں کی تعداد میں مختلف کمپنیوں کے نام سے پرنٹ شدہ زرعی زہروں کے لیبل،خالی بوتلیں،سیلنگ مشین،پیکنگ میٹریل،پیک شدہ بوتلیں اور خالی ڈرم بھی برآمدہوئے ہیں۔ جعلی پیسٹی سائیڈ فیکٹری میں زرعی زہریں مکس کرکے مختلف کمپنیوں کے لیبل لگاکرمارکیٹ میں فروخت کی جا رہی تھیں۔

پیسٹی سائیڈ انسپکٹر سید عصمت حسین بخاری نے تمام تر زرعی زہروں ودیگر مٹیریل کو قبضہ میں لے کر حوالہ پولیس کردیا۔

ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ غلط لیبل کا استعمال ایگریکلچر پیسٹی سائیڈز آرڈیننس کے رول15 جبکہ غیر قانونی و غیر رجسٹرڈ فیکٹری رول نوکی خلاف ورزی ہے ، برآمد شدہ پیک زرعی زہریں غیر رجسٹرڈ ہونے کے ناطے سیکشن چارکی خلاف ورزی بھی ہیں۔