فیصل آباد۔ 04 جولائی (اے پی پی):گنے کے کاشتکاروں کو بہاریہ کماد کو نائٹروجن کی آخری قسط فوری ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔گنے کے کاشتکاروں سے کہا گیا ہے کہ جنہوں نے ابھی تک کھیتوں میں نائٹروجن کھاد کی آخری قسط نہیں ڈالی ،وہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران فصل کو کھاد کی تیسری خوراک کے طور پر آخری قسط ڈال دیں تاکہ فصل کا اگاؤ بہتر ہو سکے نیز اگر کھاد دیر سے ڈالی گئی تو برسات شروع ہونے پر فصل کی بڑھوتری پھوٹ کرنے لگے گی جس سے گنے کے گرنے کا خطرہ بھی ہو سکتاہے۔
ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شوگر کین سپیشلسٹس کے مطابق مونڈھی فصل کو نئی فصل کی نسبت 30 فیصد زائد کھاد کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اس ضمن میں کسی غفلت یا کوتاہی کا مظاہرہ نہ کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کماد کی فصل پر گڑوؤں کے حملے کے کوئی شواہد نظر آئیں تو ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے مناسب دانے دار زہروں کا استعمال کیاجائے۔
انہوں نے کہاکہ زہروں کے استعمال کے بعد کھیتوں کو پانی لگانے کے مزید بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکا ر موسم برسات میں کماد کی فصل کیلئے پانی کے تناسب کا خاص خیال رکھیں کیونکہ مون سون میں زیادہ پانی کی فراہمی سے گنے کو کیڑا لگ سکتاہے جس سے جہاں کماد کی فصل تباہ ہو سکتی ہے وہیں کاشتکاروں کو بھاری مالی نقصان کاسامنا بھی کرناپڑسکتاہے۔انہوں نے بتایاکہ کماد کی فصل کو 16 مرتبہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اگر موسم اور ضرورت کے مطابق کماد کی فصل کو سیراب کیا جائے تو گنے کی فی ایکڑ بہترین پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کھاد ڈالنے کے بعد آبپاشی کی اشد ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کے بہترین فوائد اور مطلوبہ مقاصد حاصل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ برسات کے موسم میں پانی کے تناسب کا خاص خیال رکھنا چاہیے کیونکہ ان ایام میں زیادہ پانی لگنے سے گنے کو کیڑا لگنے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔