فیصل آباد۔ 13 اگست (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو سویا بین کی کاشت وسط اگست تک مکمل کرنے کی ہدایت اورمنظور شدہ قسم کا بھی اعلان کیاہے اور کہا ہے کہ محکمہ کی سفارش کردہ ترقی دادہ قسم فیصل سویا بین کاشت کرکے بہترین پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمود نے بتایا کہ مناسب دیکھ بھال سے کاشتکار اس سے 20 سے 25 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتا یا کہ فیصل سویا بین 100 سے 120 دن کے دورانیہ میں پک کر تیار ہوجاتی ہے جس سے گندم کی بروقت کاشت ممکن ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ پنجاب کے ۱ٓبپاش اور پوٹھوہار کے علاقے راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال سویا بین کی کاشت کیلئے موزوں ہیں۔
مزید برآں انہوں نے کاشتکاروں کو مکئی کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنانے کابھی مشورہ دیا۔انہوں نے کہا کہ چونکہ جڑی بوٹیاں مکئی کی پیداوار میں 45فیصد تک کمی کرسکتی ہیں لہٰذا کاشتکارمکئی کی چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں شامل باتھو، کرونڈ، لیہلی، جنگلی پالک، چولائی، ددھک، قلفہ، بکھڑا، چبڑ، اٹ سٹ، سینجی، مینا، میکواور جنگلی ہالوں جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں شامل ڈیلا، کھبل گھاس، سوانکی گھاس، مدھان گھاس، دمبی گھاس اوربانسی گھاس کا بروقت خاتمہ یقینی بنائیں نیز کھیلیوں اور وٹوں پر کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی میں بھی کسی غفلت کامظاہرہ نہ کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار موسمی مکئی کے کھیتوں کو فصل اگنے کے 40سے45دن بعدتک کھیت کو جڑی بوٹیوں سے مکمل طورپر پاک رکھیں تاکہ مکئی کی فی ایکڑبہتر پیداوار حاصل ہوسکے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ روشنی، خوراک اور پانی کے حصول میں فصل کا مقابلہ کرتی ہیں اوریہ مکئی کے پودوں کی نسبت دو سے تین گنا ان کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ علاوہ ازیں جڑی بوٹیاں بہت سے کیڑوں اور بیماریوں کے میزبان پودوں کے طورپر بھی کام کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار مکئی کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی میں استعمال ہونیوالی کیمیائی زہروں کے انتخاب کیلئے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ سے مشاورت کریں۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ ڈرل یا پلانٹر کے ساتھ کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے ٹریکٹر کے ذریعے گوڈی کرکے ان کو تلف کریں اور آخری گوڈی کے بعد پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائیں۔