مذاکرات کامیاب ، کسان اتحاد دھرنا ختم ،بجلی بلوں کی ادائیگی موخر ، وزیراعظم جلد کسان پیکیج کا اعلان کریں گے ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ

اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان اور کسان اتحاد کے نمائندوں کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد کسان اتحاد کے نمائندوں نے احتجاجی دھرنا ختم کر دیا ، وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات میں کسان نمائندوں نے اپنے تمام مطالبات سامنے رکھے ہیں ،ان پر عمل درآمد کے لئے بین الوزراءکمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔

کامیاب مذاکرات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسان اتحاد کے نمائندے خالد بٹ نے جو باتیں کیں، وزیراعظم اور میرے ساتھ ملاقاتوں کا جو احوال بتایا ہے وہ درست ہیں ،اگلے ہفتے ،10 دنوں میں وزیراعظم شہباز شریف کسان پیکیج کا اعلان کرنے جارہے ہیں، اس سے ملک کے کسانوں، زراعت کو فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کسان گندم ،اناج پیدا کررہا ہے اس پیکیج کے بعد مزید بہتر انداز سے کسان پیدوار بڑھائیں گے ، خالد بٹ کی قیادت میں کسان اتحاد کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی ۔

وفد کا مطالبہ تھا کہ موجودہ زرعی بلوں کی ادائیگی موخر کی جائے، اس وفد سے پہلی ملاقات کے بعد ہی بجلی کے بل موخر کر دیئے گئےہیں ، آج اس وفد کا مطالبہ تھا کہ بل زائد ہیں ادا نہیں کرسکتے ،اس کی اقساط کیں جائیں، وزیراعظم نے اس مطالبے کو بھی تسلیم کر لیا ، فیول ایڈجسمنٹ سے متعلق وفد کا مطالبہ بھی مان لیا گیا ہے ۔ کسان اتحاد کے باقی مطالبات بھی پیش کیے ،وفد نے کسان برادری کی نمائندگی کی ہے، تمام مطالبات پر وزیراعظم نے وزراء پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی ہے، اس میں تین مزید وزرا ءبھی شامل ہیں، ہم اس معاملے میں ایک ایک چیز کا جائزہ لیں گے ، اگر کسان خوشحال ہوگا تو سب خوشحال ہوگا یہ ہی ہمارا نظریہ بھی ہے، ہم تمام مسائل کو حل کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نےکسان اتحاد کے ایف پی اے معاملے پر کہا کہ میں نے قطر میں جو اعلان کیا تھا اس کے مطابق کسانوں کے بلوں پر بھی فوری عمل درآمدیقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسان اتحاد کے تمام عہدیداران اور نمائندوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں،حکومت کے کسان اتحاد کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوچکے ہیں، کسان اتحاد کے مقررہ نمائندے اب ہمارے ساتھ بیٹھیں گے باقی لوگ مزید مشکلات نہ اٹھائیں اور خوشی خوشی گھروں کو چلے جائیں ، اب مطالبات کا حل ہماری ذمہ داری ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے سے نمٹنے کی حکمت عملی طے کر لی ہے، کسان اتحاد ہمار ے بھائی ہیں ان کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کی گئی ہے ،سیاسی دھرنا ایک فتنہ ہے اس سے ہم نمٹیں گے ، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فورسز کو کال کریں گے، ایف سی ،رینجرز ،اسلام آباد اور سندھ پولیس بھی ہوگی ،دھرنے والوں کی پوری خاطر مدارت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے والے جہاں سے نکلیں گے وہیں انھیں دھکیل کر آئیں گے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کھاد کے معاملے میں بھی کچھ ایشوز دہیں، اگر کنٹرول ریٹ ہو تو کھاد ملتی نہیں اور فالتو پیسے دیکر دو ٹرک مل جاتے ہیں ، کسانوں کے ساتھ ملکر کھاد کا معاملہ بھی ٹھیک کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان فتنے کو کسی کی حمایت حاصل نہیں ہے، قوم سمجھ چکی ہے کہ یہ سب کو گمراہ کرنا چاہتا ہے ۔کسان اتحاد کے نمائندہ خالد بٹ نے کہا کہ ہمارا مرکزی مطالبہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ کا تھا ،وزیراعظم شہباز شریف نے ہماری بات کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا، ہم نے اپنی باتیں میڈیا کےزریعے ایوانوں تک پہنچائیں ۔

انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کے 300 یونٹ تک رعائیت کے معاملے میں بھی وزیراعظم نے وزارت توانائی کو خصوصی ہدایات دیں، ہم وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے روز اول سے ہمارے ساتھ ایک اچھا سلوک روا رکھا اور معاملے کے پرامن حل کے لئے اپنا بنیادی کردار اد ا کیا ۔

خالد بٹ نے کہا کہ دھرنے پر بٹیھے ہوئے تمام کسانوں کا مشکور ہوں، یہ کسان بھائی ہر مشکل میں ہمارے ساتھ رہے ہیں، ہم نے وزیراعظم کے سامنے تمام مطالبات رکھے ہیں ، ہم نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وزرا کمیٹی کو جلد از جلد ہمارے مطالبات پر کام مکمل کرے، اب چونکہ ہمارے مطالبات من لئے گئے تو میں باقاعدہ احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا ۔