اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ مذاہب کے درمیان باہمی احترام اور بھائی چارہ وقت کی اہم ضرورت ہے ، بدھ مت اور اسلامی تعلیمات امن و آشتی کا درس دیتے ہیں ۔ پاکستان میں بدھ مت کے مقدس مقامات پر مذہبی ٹورازم کے فروغ کے لئے تمام اقدامات اٹھائیں گے ۔ وہ بدھ کو وزارت مذہبی امور میں سری لنکا کے بدھ راہبوں کے 14رکنی وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔ جنہوں نے ان سے وزارت مذہبی امور میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری مذہبی امور آفتاب جہانگیر پارلیمانی سیکرٹری اقلیتی امور شنیلاروتھ اور اقلیتی کمشن کے چیئرمین چیلارام کیولانی بھی موجود تھے ۔
وزیر مذہبی امور اور دیگر پارلیمنٹرینز سری لنکا کے بدھ رائبوں کے وفد کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور نے کہاکہ ہم نے جس طرح بھارت کے سکھوں کے لئے کرتار پور راہداری کھولی ہے اس طرح ہم پاکستان میں بدھ مت کے مقدس مقامات کو بھی کھولنا چاہتے ہیں ۔ اسی حوالے سے ہمارا مقصد صرف ٹورازم کا فروغ اور پیسہ کمانا نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ بدھ مت کے پیروکاروں اور پاکستان کے عوام کے درمیان امن و بھائی چارے کا فروغ ہو۔
بدھ راہبوں کا یہ دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے اس سے سری لنکا اور پاکستان کے درمیان نئی راہیں کھلیں گی۔ ہم بد ھ مت اور گندھارا تہذیب کے قدیم آثار محفوظ بنانے کے لئے کرداراداکر رہے ہیں ۔ پارلیمانی سیکرٹری شنیلا روتھ نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان سیاحت باالخصوص مذہبی سیاحت کے فروغ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں ۔ سری لنکا ہمارا اہم دوست ملک ہے ۔ ہم پاکستان میں بدھ مت کے مذہبی مقامات کو ڈویلپ کرنا چاہتے ہیں ۔
بدھ وفد کے سربراہ ڈاکٹر اساجی تھیرو اور دیگر نے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان گہری دوستی کو لازوال قرار دیا اور کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے تعاون کو ہم کبھی فراموش نہیں کر سکتے ۔ دونوں ممالک دہشت گردی کا شکار رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مہاتما بدھا کے اندر آشتی کے فلسفہ کو زیادہ سے زیادہ پھیلانے کی ضرورت ہے ، ٹیکسلا میں گندھارا یونیورسٹی کا کردار اسی سلسلے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
دونوں ممالک کو سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں گندھارا آرٹ کی ترویج اور بدھ ازم کی امن و آشتی کی تعلیمات کے فروع کے لئے وظائف مقرر کرنے چاہئیں ۔ وزیر مذہبی امور نے وفد کی اس تجویز کا خیر مقدم کیا ۔ بدھ رہبوں کے سربراہ نے تجویز دی پاکستان بودھ ازم کے مقدس مقامات کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کے لئے ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کرائے جس میں چین ، سری لنکا ، تھائی لینڈ ، کوریا ، جاپان اور ویت نام سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے مندوبین کو شرکت کی دعوت دی جائے ۔
وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے تجویزسے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ ابتدائی طور پر ہم چاہتے ہیں سری لنکا کے چھوٹے چھوٹے گروپ مذہبی سیاحت کا آغاز کریں ۔ اسی کام کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ورکنگ گروپ بنانے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان ہائی کمشنر سری لنکا میں پاکستان کی سیکنڈ سیکرٹر ی ڈاکٹر عائشہ ابوبکر فہد نے کہاکہ ٹیکسلا کو دنیا میں متعارف کرانے کی ضرورت ہے کیونکہ ٹیکسلا میوزیم میں گندھارا تہذیب اور بدھ مت کے بعض عظیم پیشوائوں کے نوادرات موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسلا میں ہونے والی مجسمہ سازی کو بھی دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔