مراکش کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مزید چار پاکستانیوں کی میتیں وطن پہنچ گئیں، حکومت کا انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کاپختہ عزم

121
مراکش کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مزید چار پاکستانیوں کی میتیں وطن پہنچ گئیں، حکومت کا انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کاپختہ عزم

اسلام آباد۔7فروری (اے پی پی):مراکش کی بندرگاہ کے قریب کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مزید چار پاکستانیوں کی میتیں جمعرات کو دوسری پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئیں ۔ وزارت سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی ، اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اور وزارت خارجہ امور نے پاکستانی شہریوں کی میتیوں کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کی۔ پاکستانیوں کی میتیں فلائٹ نمبر SV 722 پر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں۔وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ، ڈی جی ویلفیئر اینڈ سروسز اور دیگر حکام نے میتیں وصول کیں اور غمزدہ خاندانوں کے سپرد کیں ۔

جن مزید چار پاکستانیوں کی میتیں اسلام آباد لائی گئیں ان میں سفیان علی ولد جاوید اقبال سکنہ گجرات، قصنین حیدر ولد محمد بنارس سکنہ گجرات، محمد وقاص ولد ثناء اللہ، سکنہ گوجرانوالہ اور محمد اکرم ولد غلام رسول سکنہ منڈی بہاؤالدین شامل ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی وزارت خارجہ امور نے غیر قانونی نقل مکانی کے خطرات پر روشنی ڈالی اور والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو بیرون ملک ملازمت کے لیے قانونی اور محفوظ راستوں کی اہمیت سے آگاہ کریں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت انسانی اسمگلنگ کو روکنے اور منظم نقل مکانی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ انسانی سمگلروں کو بھاری رقم ادا کرنے کے بجائے اپنے وسائل کو قانونی روزگار کے مواقع پر لگائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غیر قانونی نقل مکانی نہ صرف افراد کو خطرے میں ڈالتی ہے بلکہ حقیقی مسافروں پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے جس سے ویزا کی منظوری مزید مشکل ہوجاتی ہے۔ انہوں نے زور دیاکہ ایک ذمہ دار قوم کے طور پر بیرون ملک مواقع تلاش کرنے کے لیے قانونی طریقہ کار پر عمل کرنا ضروری ہے۔

ہوائی اڈے پر میتیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے سے قبل مرحومین کے لیے اجتماعی دعا کی گئی ۔ پاکستان سویٹ ہوم کے سی ای او زمرد خان کی ہدایت پر میتوں کو ان کے آبائی علاقوں تک پہنچانے کے لیے ایمبولینسیں فراہم کی گئیں۔ اب تک 13 میں سے 8 میتیں موصول ہو چکی ہیں جب کہ باقی پانچ کی اگلے ہفتے آمد متوقع ہے۔

حکام نے اس المناک نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے عزم کا اعادہ کیا۔ خاندانوں پر ایک بار پھر زور دیا گیا کہ وہ غیر قانونی نقل مکانی کی حوصلہ شکنی کریں اور بیرون ملک ملازمت کے لیے محفوظ، قانونی ذرائع کا انتخاب کریں۔واضح رہے کہ16 جنوری کو مراکش کی بندرگاہ ڈھاکلہ کے قریب متعدد پاکستانیوں کو لے جانے والی ایک کشتی الٹ گئی تھی۔

وسیع پیمانے پر تصدیق کے عمل کے بعد 13 پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت کی گئی ۔ان میں سے چار پاکستانی شہریوں کی میتیں گزشتہ شب سعودی ایئر لائن کی پہلی پرواز SV726 کے ذریعے اسلام آباد پہنچی تھیں جن میں حامد شبیر، منڈی بہاؤالدین، محمد ارسلان خان ، شیخوپورہ، قیصر اقبال ، گجرات اور سجاد علی ،منڈی بہاؤالدین شامل تھے۔