اسلام آباد۔16فروری (اے پی پی):اسلام آباد پولی کلینک ہسپتال کے ترجمان عبدلجبار نے کہا کہ مردوں کے مقابلہ میں خواتین ذہنی صحت کے مسائل سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں، ہر عمر کی خواتین کو سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، دماغی صحت کے مسائل کو کم کرنے کے لیے مناسب نیند کی عادات اور صحت مند طرز زندگی کے بارے میں آگاہی کی ضرورت ہے۔ پی ٹی وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے خواتین میں ذہنی صحت کے مسائل میں خطرناک حد تک اضافے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ مردوں کے مقابلے میں اس طرح کے مسائل کا زیادہ شکار ہیں۔
انہوں نے ان مسائل سے نمٹنے اور مجموعی بہبود کو فروغ دینے کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ خود کی دیکھ بھال کو ترجیح دیں جس میں باقاعدگی سے ورزش، صحت مند کھانا اور مناسب نیند شامل ہے تاکہ ذہنی صحت کے مسائل کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔ عبدالجبار بھٹو نے ضرورت کے وقت پیشہ ورانہ مدد لینے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور خواتین کو بدنامی یا فیصلے کے خوف کے بغیر اپنی جدوجہد کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ترغیب دی۔
مزید برآں، انہوں نے تجویز پیش کی کہ خاندان اور برادریاں خواتین کی ذہنی صحت کو سپورٹ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، جو افہام و تفہیم اور ہمدردی کے کلچر کو فروغ دیتی ہیں۔ ایک مشہور ماہر نفسیات ڈاکٹر ابر نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ذہنی صحت کے مسائل کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ابتدائی مداخلت کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بیماری کی ابتدائی علامات پر خاموشی کی بجائے آواز اٹھائیں اور مدد حاصل کریں۔ ڈاکٹر ابر نے سماجی دباؤ سے نمٹنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جو ذہنی صحت کے مسائل جیسے کہ صنفی بنیاد پر تشدد، امتیازی سلوک اور تعلیم اور معاش تک غیر مساوی رسائی میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔