21 C
Islamabad
پیر, مئی 5, 2025
ہومعلاقائی خبریںمرکزی سڑکوں اور شاہراہوں پر لوڈ شیڈنگ کے اوقات کے علاوہ اسٹریٹ...

مرکزی سڑکوں اور شاہراہوں پر لوڈ شیڈنگ کے اوقات کے علاوہ اسٹریٹ لائٹس بند ہونے کو برداشت نہیں کیاجا سکتا،میئر کراچی

- Advertisement -

کراچی۔ 28 اگست (اے پی پی):میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ شاہراہ فیصل، راشد منہاس روڈ، شاہراہ پاکستان، مائی کولاچی روڈ، ایم ٹی خان روڈ اور دیگر مرکزی سڑکوں اور شاہراہوں پر لوڈ شیڈنگ کے اوقات کے علاوہ اسٹریٹ لائٹس بند ہونے کو برداشت نہیں کیاجا سکتا،محکمہ انجینئرنگ ایک ہفتے کے اندر ان تمام سڑکوں پر نصب اسٹریٹ لائٹس روشن رکھنے کو یقینی بنائے، متعلقہ انجینئرز خود علاقوں کا دورہ کر کے اقدامات کریں،

سڑکیں، نالے اور پل بنانے کا فائدہ تبھی ہے جب وہاں روشنی کا انتظام کیا جائے، لہذا اس سلسلے میں مزید غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، اسٹریٹ لائٹس کو سولر سسٹم پر لانے کے لیے بھی کام تیز کیا جائے،مجھ سے جو بھی منظوری درکار ہے لے لیں مگر شہریوں کو ہر قیمت پر سہولت فراہم کریں۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنے دفتر میں محکمہ انجینئرنگ کے افسران کے ساتھ ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

- Advertisement -

اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد،میونسپل کمشنر سید افضل زیدی کی شرکت،ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ اظہر حسین شاہ، ایس ای آئی اینڈ کیوسی انیس احمد خان،مختلف زونز اور اضلاع کے چیف انجینئرز، ایکسین، ایگزیکٹو انجینئرز اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے اجلاس کے دوران شہر کی مختلف مرکزی سڑکوں اور شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس بند ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر ویجیلنس کے نظام کو ٹھیک کیا جائے اور شکایت درج ہونے کا انتظار کیے بغیر انجینئرز اور دیگر افسران کو پابند کیا جائے کہ وہ خود ہر جگہ جا کر معائنہ کریں اور جہاں بھی اسٹریٹ لائٹس بند ہیں انہیں فوری بحال کیا جائے، ایک ہفتے بعد 4ستمبر کو میں خود شہر کا دورہ کر کے یہ دیکھوں گا کہ دئیے گئے احکامات پر کہاں تک عملدرآمد ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ انجینئرنگ اپنے کام کے طریقہ کار کو خود ٹھیک کرے اور فیصلہ کرے کہ آگے کیا کرنا ہے،میئر اور ڈپٹی میئر آتے جاتے رہیں گے مگر ادارہ اپنی جگہ قائم رہے گا،انجینئرز اور متعلقہ افسران کام کریں اور اپنے ادارے اور شہر کے ساتھ مخلص رہیں،کراچی کو پھر سے روشنیوں کا شہر بنانے کے لیے عملی کوششیں کرنی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمی کراچی کو اسٹریٹ لائٹس کا بل ادا نہیں کرنا پڑتا،حکومت سندھ کی مہربانی سے تمام ادائیگیاں ہوتی ہیں، اس کے باوجود کراچی کی سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس بند ہونا قابل قبول نہیں ہو سکتا، میں کبھی کسی کی فائل نہیں روکتا اور نہ ہی کے ایم سی کے افسران کی سرعام بے عزتی کرتا ہوں

بلکہ آپ لوگوں کا دفاع کرتا ہوں لہذا محکمہ انجینئرنگ کے افسران متحرک ہوجائیں کیونکہ آپ لوگوں کو ہی کے ایم سی کی ساکھ بحال کرنی ہے،اپنی غلطی کا اعتراف کیے بغیر بہتری نہیں لائی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے حکام سے بات چیت ہوئی ہے کے الیکٹرک کے ساتھ جو بھی ایشوز ہیں، انہیں حل کریں گے۔ قبل ازیں بحیثیت ایڈمنسٹریٹر کراچی شہر میں اسٹریٹ لائٹس کو سولر سسٹم پر لانے کے لیے کام شروع کیا تھا مگر پھر یہ کام روک دیا گیا۔ محکمہ انجینئرنگ سولر اسٹریٹ لائٹس کا کام شارع فیصل سے شروع کرے اور بتدریج دیگر اہم سڑکوں اور شاہراہوں تک اسے وسعت دی جائے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=383665

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں