اسلام آباد۔17اکتوبر (اے پی پی):مسئلہ فلسطین پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ دوسرے ملک پر قبضہ کرے، اسرائیل کو فلسطین کا ناجائز قبضہ ختم کرنا ہو گا، مسلم ممالک کو اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے چاہئیں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، خوراک، ادویات سمیت بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لئے مسلمہ امہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے منگل کو جماعت اسلامی کے زیر اہتمام قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد کی ضرورت ہے،
ہم سب فلسطین کے مسئلہ پر یکجا ہیں، فلسطین کے پاس تین راستے تھے جن میں غلامی، ہجرت اور مزاحمت شامل تھی، فلسطینیوں نے اپنے حق خود ارادیت کے لئے مزاحمت کا راستہ چنا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف فاسفورس بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے، حماس کا حملہ دہائیوں سے جاری نسل کشی کے خلاف ایک ردعمل ہے، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور ہم اس کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، فلسطینیوں کی امداد کے لئے بین الاقوامی فلسطین فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ سابق آئی جی ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے
اس کو ظلم و بربریت کہنا ناکافی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، مسئلہ فلسطین کا تعلق قبلہ اول سے ہے، کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ دوسرے ملک پر قبضہ کرے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ مسئلہ فلسطین 75 سالہ پرانا ہے، قراردادوں اور احتجاج سے مسئلہ کو اجاگر کیا جا سکتا ہے لیکن بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں یہودی لابی حکومت کر رہی ہے، امریکہ میں یہودیوں کے خلاف بات نہیں کی جا سکتی، آزادی فلسطینیوں کا بنیادی حق ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ خوراک، ادویات سمیت بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لئے مسلمہ امہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، مسلم ممالک کو اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کئے جانے چاہئیں۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کاز سے پاکستان کی وابستگی ایک تاریخی حقیقت ہے، جماعت اسلامی کے اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات اہمیت کے حامل ہیں،
فلسطینی ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، اسرائیل کو فلسطین کا ناجائز قبضہ ختم کرنا ہو گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ حماس کی اس جدوجہد نے ہمیں جھنجھوڑا ہے، ہمیں ان کی امداد اور ساتھ دینا چاہیے، فلسطین کے حوالے سے مثبت پیشرفت کے لئے کام کرنا ہو گا۔ جنرل (ر) اسد درانی نے کہا کہ یہ وقت افسوس، مذمتوں اور مشوروں کا نہیں ہے، اس وقت جنگ جاری ہے اور عملی طور پر فلسطینیوں کی مدد کے لئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور ترجمان غلام مصطفیٰ ملک نے مسلم امہ پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائے، او آئی سی کو اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، اسرائیل کی جانب سے بجلی، پانی اور ایندھن بھی بند کردیا گیا ہے جس کے بعد سے غزہ میں انسانی بحران سر اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ان وحشیانہ اقدامات پر مغربی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کی خاموشی قابل افسوس ہے، تاریخ فلسطینیوں کی حمایت میں تاخیر اور چشم پوشی کرنے والوں کو معاف نہیں کرے گی۔
کانفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سابق سفیر عبدالباسط، جے سالک، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ، مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، علامہ امین شہیدی، سابق سفیر ایاز وزیر، ڈاکٹر کوثر فردوس اور مولانا حامد الحق حقانی سمیت دیگر رہنمائوں نے کانفرنس سے خطاب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر جماعت اسلامی کی جانب سے غزہ کے متاثرین کی مدد کے لئے امدادی رقم کا چیک بھی پیش کیا گیا۔