لاہور۔21مئی (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے کیونکہ فلسطینیوں پر مسلسل جارحیت جاری ہے، اسرائیل بے گناہ لوگوں کو مار رہا ہے، مسیحی بھی اس کا نشانہ ہیں، اسرائیل کی جارحیت انسانی المیہ بن چکی ہے۔ وہ جمعہ کے روز یکجہتی فلسطین سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مسلم ،مسیحی، ہندو، سکھ برادری کے رہنما بھی موجود تھے۔
حافظ طاہرمحمود اشرفی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششوں کا پہلا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ جنگ بندی ہوچکی ہے،تمام مذاہب کے لوگ امن، محبت اور رواداری چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے قوم سے اپیل کی تھی جس پر پورے ملک میں ریلیاں نکلیں اور احتجاج ہوئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک پر امن فورس تعینات کرکے اس جارحیت پر عالمی عدالت میں مقدمہ درج کیا جائے،تمام پاکستانی کشمیری اور فلسطینی مظلوموں کےساتھ کھڑے ہیں، پاکستان مصر، ترکی اور دیگر ممالک کی کوششوں کو بھی تحسین کی نظر سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن پسندوں کو دیکھنا ہوگا کہ ظلم چاہے کشمیر میں ہو یا فلسطین ہر جگہ بند ہونا چاہئے۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں وہ فلسطین کے معاملے پر کہاں ہیں ، جانور کو پتھر لگنے پر بولنے والے فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کے بارے کیا کہیں گے،ہمیں اسلامی فوبیا کے خلاف بھی ایک ہونا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ دن قریب ہے جب فسلطینی ویزے سے ارض مقدس پر قدم رکھیں گے اورفلسطین جائیں گے، لیکن اسرائیلی ویزہ لگا کر نہیں جائیں گے ،فلسطینی سفارتخانے نے بتایا ہے کہ انکی حکومت کی جانب سے ابھی تک کسی امداد کی اپیل نہیں کی گئی، جب بھی فلسطینی سفارتخانہ کہے گا پاکستانی حکومت ہر قسم کی طبی مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ستاون ممالک کی تنظیم فیصلہ کرے پاکستان ہر محاظ پر تیار ہے ظلم کے خلاف ہیں ہر قسم کی آواز اٹھائیں گے ۔
مذکورہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بشپ سبسٹین شاہ نے کہا کہ مسلم ،سکھ ہندو، عیسائی سب رہنما یہاں پر موجود ہیں جو دنیامیں امن چاہتے ہیں۔اس موقع پر خطیب داتا دربار رمضان سیالوی ،منور چاند سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔