مظفرآباد۔16جون (اے پی پی):آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب تک اس لیے حل نہیں ہو سکا کیوں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ماضی میں جو مذاکرات ہوئے ان میں کشمیری شامل نہیں تھے، بدلے ہوئے حالات میں دہلی اور اسلام آباد میں جب بھی بات چیت کے لیے مذاکرات کی میز بچھائی جائے تو اس میز کے ارد گرد بھارت اور پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے لیے بھی نشست رکھی جانی ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنما غلام نبی نوشہری کی خود نوشت”قصہ نصف صدی کا” کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے صدر ریاست کے علاوہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، کتاب کے مصنف غلام نبی نوشہری، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے قائم مقام امیر نور الباری، چیئرمین مجلس حسابات آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی، حریت رہنما فاروق رحمانی، تحریک حریت کے کنوینر غلام محمد صفی، کشمیر میڈیا سروس کے سربراہ شیخ تجمل السلام اور انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے صدر خالد رحمان نے بھی خطاب کیا۔ صدر سردار مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورت حال نہایت مخدوش ہو چکی ہے جہاں کشمیریوں سے ان کی زمین، گھربار، کاروبار اور روزی روزگار کے ذرائع چھین کر انہیں اپنی ہی سرزمین میں بے زمین اور اپنے گھروں میں بے گھر کیا جا رہا ہے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی حکمت عملی کا از سر نو جائزہ لیں اور کشمیر کی آزادی کے لیے کوئی قابل عمل لائحہ عمل اختیار کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری قوم کو صفحہ ہستی سے مٹایا جا رہا ہے اور کشمیر کشمیریوں کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ہمارے جسم و جان کا حصہ اور کشمیر ریاست پاکستان کا قدرتی حصہ ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام پاکستان کی تکمیل کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس جنگ میں انہوں نے 1947 سے اب تک 5 لاکھ جانوں کی قربانی دی ہے۔ کشمیریوں کے حوصلے اب بھی بلند ہیں اور ان کی قربانیاں ہم پر قرض ہیں۔
اس قرض کی ادائیگی ہماری قومی اور دینی ذمہ داری ہے جس سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوئی صورت موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا دراک ہونا چاہیے کہ اگر کشمیری یہ جنگ ہار گئے تو پھر آزاد کشمیر اور پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کے حوالے سے بھی کئی سوالات کھڑے ہوئے جائیں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایک نئے عزم اور حوصلے سے اٹھے کھڑے ہوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم اور مجبور عوام کی آواز کو دنیا کے ہر ایوان اور فورم میں اٹھائیں کیوں کہ بھارت کی وردی میں ملبوس دہشت گرد فوج کشمیر کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے، کشمیریوں کو ختم کرنے اور کشمیر کی سر زمین سے اسلامی تہذیب و تمدن کے ہر نشان اور ہر علامت کو مٹانے میں مصروف ہے اور مسلمانوں کی اس سرزمین کو اپنی نو آبادی میں بدلنے کا ہدف سامنے رکھے ہوئے ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی کے کردار اور قربانیوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جماعت اسلامی کا کردار تحریک حریت کا وہ روشن باب ہے جسے کشمیری قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سراج الحق ایک سچے پاکستان اور با کردار سیاسی رہنما ہیں جنہوں نے ہمیشہ کشمیریوں کی پشت بانی کر کے دوسروں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔