مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے زرعی انقلاب 2.0 کی ضرورت ہے،ملکی زراعت کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو زراعت میں اپنا رہے ہیں ، پروفیسر احسن اقبال

وفاقی وزیر احسن اقبال کی پریس کانفرنس
وفاقی وزیر احسن اقبال کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے زرعی انقلاب 2.0 کی ضرورت ہے،ملکی زراعت کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو زراعت میں اپنا رہے ہیں ، پاکستان کے لئے زراعت کے شعبہ میں ترقی کے شاندار مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت زرعی انقلاب 2.0 کے حوالے سے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے زرعی انقلاب 2.0 کی ضرورت ہے ۔ موسمی تغیرات سے نمٹنے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھانے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی زراعت کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو زراعت میں اپنا رہے ہیں ۔ پاکستان کے لئے زراعت کے شعبہ میں ترقی کے شاندار مواقع موجود ہیں ۔ زرعی شعبہ میں پیداواریت بڑھانے کے لئے ریسرچ کو فروغ دے رہے ہیں ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چین اور مشرق وسطی میں زرعی اجناس اور لائیو سٹاک برآمد کرنے کے روشن امکانات موجود ہیں ۔ تحقیق اور ماڈرن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے نئے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں ۔ نجی و سرکاری شعبہ اور یونیورسٹیز ملکر زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے لائحہ عمل مرتب کریں ۔ زرعی انقلاب 2.0 غذائی شعبہ میں خود کفالت کے علاوہ برآمدات کو فروغ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 110 ارب ڈالر کی زرعی اجناس درآمد کر رہا ہے ۔ ہمیں زرعی شعبہ سے اربوں ڈالر برآمدات پیدا کرنی ہیں ۔