مسلح دھڑے حلب شہر میں داخل ہوگئے، سیریئن آبزرویٹری

142

دمشق۔30نومبر (اے پی پی):سیریئن آبزرویٹری نے کہا ہے کہ شام میں مسلح دھڑےنئے محلوں کو کنٹرول کرنے کے بعد حلب شہر اور اس کے مرکز تک پہنچ گئے ہیں جن میں الحمدانیہ، نیو حلب، صلاح الدین اور سیف الدولہ شامل ہیں،فوجی ذرائع نےبتایا کہ شامی حکام نے حلب ایئرپورٹ کو بند کر کے تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔العربیہ اردو کے مطابق النصرہ فرنٹ کی جانب سے شہر میں مکمل کرفیو کے اعلان کے بعد مسلح دھڑوں نے اس وقت کی تصاویر شائع کیں جب وہ حلب کے الشعار محلے میں داخل ہوئے تھے۔ تحریر الشام تنظیم جسے پہلے النصرہ فرنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا کے اتحادی مسلح دھڑوں نے ایسی تصاویر شائع کیں جو ان کے بقول وسطی حلب کی ہیں۔

حلب شہر کے مرکز اور گردونواح میں شامی فوج اور مسلح دھڑوں کے درمیان ابھی تک لڑائی جاری ہے۔دھڑوں کا کہنا ہے کہ وہ حلب کے محلوں میں داخل ہوئے جبکہ شامی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے حملے کا جواب دیا اور عسکریت پسندوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ شام میں مسلح دھڑے حلب شہر کے الحمدانیہ، حلب الجدیدہ اور الادامیہ کے محلوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔معلومات کے مطابق دو روز سے جاری جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 255 ہو گئی ہے، جن میں مسلح دھڑوں کے 140 سے زائد اور شامی فوج کے تقریباً 90 شامل ہیں۔

شام میں متحارب فریقین کے درمیان مصالحت کے لیے روسی مرکز کے نائب سربراہ کے مطابق روسی فضائیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حلب اور ادلب گورنریوں میں غیر منظم مسلح دھڑوں کے 200 عسکریت پسندوں کوہلاک کیا ہے۔روسی دفاع کے مطابق مسلح دھڑوں کو پسپا کرنے کا عمل اب بھی جاری ہے۔دوسری طرف شامی فوج نےبیان میں کہاکہ وہ حلب اور ادلب گورنریوں پر بڑے حملے کا مقابلہ کر رہی ہے۔ شامی فوج نےکہا کہ حلب اور ادلب پر حملے میں مسلح دھڑوں نے بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں اور ڈرونز کا استعمال کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا

کہ ان کی فوج نے حلب اور ادلب پر حملوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ان مسلح گروہوں کو بھاری نقصان پہنچایا اور درجنوں گاڑیاں اور ڈرون تباہ کر دیے۔شامی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ شہر میں فوجی کمک پہنچ گئی ہے۔