مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ طاقت سے آصف علی زرداری صدر منتخب ہوں گے،سید مراد علی شاہ

129

حیدرآباد۔ 02 مارچ (اے پی پی):وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دعا ہے کہ آئندہ حکومت عوام کو درپیش مسائل حل کرنے میں کامیاب ہو، اس وقت ملک کی تمام صوبائی اسمبلیوں میں وزیر اعلیٰ منتخب ہو چکے ہیں اور وزیر اعظم کا انتخاب ایک دو روز میں ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حضرت قلندر لعل شہباز کے 772 ویں عرس مبارک کی اختتامی تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقعے پر وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک کی خوشحالی اور استحکام کے لیے دعا کی۔ صدر کے انتخاب کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ طاقت سے آصف علی زرداری صدر منتخب ہوں گے ۔ آصف علی زرداری کی کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کے چلیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آصف علی زرداری وہ واحد صدر تھے

جنہوں نے اپنے اختیارات عوامی منتخب حکومت کے حوالے کیے، صدر وفاق میں استحکام کی علامت ہیں اور آصف علی زرداری پہلے بھی سب کو ساتھ لے کر چلے ہیں اور اب بھی ساتھ لے کر چلیں گے۔ وزیراعلیٰ نے پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے اور آئی ایم ایف کو خط لکھ کر حکومت سے بات کرنے سے منع کرنا ملک کے لیے اچھی بات نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی کوشش ہے کہ تمام جماعتوں سے مذاکرات ہوں، اس وقت پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر کوئی حکومت نہیں بن سکتی تھی۔

صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن و امان ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور ہم ہر صورت صوبے میں امن و امان قائم کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی خصوصی ہدایت ہے کہ حکومت بننے کے بعد سیلاب متاثرین کی بحالی اور شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

گریڈ 1 سے 15 تک کی نوکریوں سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم بھرتی کا عمل جلد مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سکندر شورو، جونیئر ملک سکندر خان، سابق ایم این اے سکندر راہپوٹو، سیکرٹری ثقافت و ڈی جی اوقاف منور علی مہیسر، ڈویژنل کمشنر حیدرآباد سید خالد حیدر شاہ، ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دھاریجو بھی موجود تھے۔