مسلم لیگ (ن) اداروں کو متنازعہ بنانا چھوڑ دے، نیب قوانین میں ترامیم ناگزیر ہیں، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب

اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اداروں کو متنازعہ بنانا چھوڑ دے، نیب قوانین میں ترامیم ناگزیر ہیں، موجودہ چیئرمین نیب کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مل کر لگایا تھا، ہم پارلیمنٹ کو مضبوط کر رہے ہیں اور راستہ ہمیں پاکستان کا آئین دکھا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کے حوالے سے سپریم کورٹ نے کہا کہ 120 عدالتیں بننی چاہئیں، جن میں سے 30 عدالتیں ہم بنا چکے ہیں اور 90 مزید عدالتیں ابھی بننا ہیں، وہاں پر ججوں کی تعیناتی کا معاملہ ہے، لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے لاہور ہائیکورٹ کے تین ججز کا تبادلہ کیا کیونکہ ان کا تبادلہ کرنے کا اختیار لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے پاس تھا،

اب یہاں پر معاملہ ریٹائرڈ ججز کا ہے تو ریٹائرڈ ججز بھی چیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت کے ساتھ ہی تعینات ہوں گے اور اگر چیف جسٹس آف پاکستان صدر مملکت کے ساتھ کسی جج کے نام پر اتفاق نہیں کریں گے تو ایسے مزید لوگ جو میرٹ پر بھی آتے ہیں اور قابل بھی ہیں تو ان کے نام شامل کر لئے جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ نیب اور احتساب کے عمل کے حوالے سے وہ لوگ تنقید کر رہے ہیں جن کے ہاتھ کرپشن، منی لانڈرنگ اور جعلی اکائونٹس سے رنگے ہوئے ہیں، ان لوگوں نے کبھی احتساب کے عمل کو اچھا ہی نہیں کہا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے ہی کہا تھا کہ میری لندن میں کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں ہے، اس کے بعد 3 مارچ 2016 کو حسین نواز میڈیا پر کہتے ہیں کہ یہ فلیٹس ہمارے ہیں اور ان کی بینیفشل آنر مریم نواز ہیں، مریم نواز کو ان کے اپنے ہی بھائی نے جھوٹا ثابت کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاناما پیپرز پاکستان کے کسی سیکورٹی ادارے نے نہیں نکالے تھے، نیلسن اور نیسکول آف شور کمپنیاں کسی ادارے نے نہیں بلکہ شریف خاندان نے خود بنائی تھیں، لندن کے فلیٹس کسی ادارے نے نہیں بلکہ شریف خاندان نے خود خریدے تھے لہذا اگر یہ لوگ آج اگر کہتے ہیں کہ کسی ادارے نے پولیٹیکل انجینئرنگ کر لی تو ان کے بیان میں کوئی جان نہیں ہے۔