اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد دے گا، سٹارٹ اپس میں کام کرنے والے بچوں کو مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنا وقت کی ضرورت ہے، تعلیمی نصاب میں مصنوعی ذہانت کی شمولیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
بدھ کووزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سے جاری کردہ بیان کے مطابق وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ کو پاکستان کے مقامی جی پی ٹی ماڈل “ذہانت اے آئی” پر بریفنگ دی گئی،ذہانت اے آئی کی بریفنگ میہوش سلمان نے دی جو فوربز ٹیکنالوجی کونسل کی آفیشل ممبر ہیں۔وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد دے گا، پاکستان میں مصنوعی ذہانت کے فروغ سے مختلف شعبوں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاس رومز کا آغاز پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم سنگ میل ہے، دنیا کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید علوم میں مہارت حاصل کرنا ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپس میں کام کرنے والے بچوں کو مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنا وقت کی ضرورت ہے، مصنوعی ذہانت کی ترقی میں حکومت کا تعاون جاری رہے گا۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ پاکستانی ٹیلنٹ مصنوعی ذہانت کے میدان میں دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے، مصنوعی ذہانت کا فروغ ملکی ترقی اور ڈیجیٹل معیشت کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے، تعلیمی نصاب میں مصنوعی ذہانت کی شمولیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی ترقی نوجوانوں کے لیے بے شمار مواقع پیدا کرے گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574364