مضبوط اورمستحکم معیشت حکومت کی اولین ترجیح ہے،وفاقی وزیر برائے اقتصادی امورخسروبختیار

اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیارنے کہاہے کہ مضبوط اورمستحکم معیشت حکومت کی اولین ترجیح ہے، پائیداراور مضبوط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے باوجود ملک معاشی استحکام کی راہ پرگامزن ہے، عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کی تعریف کررہے ہیں۔اتوار کواپنے خصوصی انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ گزشتہ چھ ماہ میں کلی معیشت کے تقریباً تمام بنیادی اشاریے بہتر کارگرگی کی عکاسی کررہے ہیں۔ پاکستان کی معیشت معاشی بحالی کی راہ پرگامزن ہے، بڑے اقتصادی اشاریے جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں مضبوط بڑھوتری کی عکاسی کررہے ہیں، مطلوبہ معلومات واشاریوںکی بنیادپراشیا وخدمات کے توازن میں مخدوش صورتحال کا امکان موجودنہیں ہے، ترسیلات زرمیں مسلسل اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے بحالی کاسفرمحفوظ ہوگا، حکومت مہنگائی کے دبائو کوکم کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جولائی سے لیکر اکتوبر2020 تک کی مدت میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں 26.5 فیصدکانمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چارماہ میں ترسیلات زرکاحجم 7.5 ارب ڈالرتھا،جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں ترسیلات زرکاحجم 9.4 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتاہم اس عرصہ میں برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی، جولائی سے لیکر اکتوبر2020 تک کی مدت میں 7.3 ارب ڈالرکی برآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 10.3 فیصد کم ہیں، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 8.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اسی طرح درآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے 14.7 ارب ڈالر کی سطح سے کم ہوکر14.1 ارب ڈالر ہوگئی ہیں ، درآمدات میں کمی کاتناسب 4 فیصد رہا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے چار میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ منفی ایک اعشاریہ چارارب ڈالرتھا، جاری مالی سال میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاحجم 1.2 ارب ڈالرکی سطح پرہے۔جی ڈی پی کے لحاظ سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 1.3 ارب ڈالرہے ۔انہوں نے کہاکہ جاری مالی سال کے پہلے چارمہینوں میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 9.1 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے پہلے چارہ ماہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 672 ملین ڈالرتھا، جاری مالی سال میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 733.1 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ جاری مالی سال میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں نمایاں اضافہ ہواہے، 20 نومبر2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پرملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 20.552 ارب ڈالرکی سطح پرہے، 20 نومبر2019 کو ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 15.36 ارب ڈالرتھا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوار(ایل ایس ایم) میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 4.8 فیصداضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔ جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کا عمومی رحجان دیکھنے میں آیا ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کی شرح منفی 5.5 فیصد ریکارڈکی گئی تھی، جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ شرح 4.8 فیصد کی سطح پرہے۔ستمبر2020 میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کی شرح 10.1 فیصدریکارڈکی گئی ہے۔ستمبر2020 میں بڑی صنعتوں کے 15 میں سے 12 ذیلی صنعتوں میں بڑھوتری ہوئی، اس عرصہ میں ٹیکسٹائل ، فوڈبیوریجیز وتمباکو، کوئلہ وپیٹرولیم مصنوعات،غیردھاتی معدنی مصنوعات،اورآٹوموبائل کے شعبوں میں بالترتیب 0.7 فیصد، 4.3 فیصد، 4.8 فیصد، 35.1 فیصد اور39.9 فیصد کی بڑھوتری دیکھنے میں آئی ہے۔جولائی سے لیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں کاروں کی فروخت میں 8.1 فیصد اورپیداوارمیں 14.4 فیصد اضافہ ہوا، سالانہ بنیادوں پراکتوبرکے مہینہ میں میں بسوں اورٹرکوں کی فروخت میں 20.8 فیصد اورپیداوارمیں 22.1 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔حکومت نے چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبارکیلئے ریلیف پیکج کااعلان بھی کیاہے جس کے تحت یکم نومبر2020 سے لیکر30 جون 2021 تک کی مدت میں ایس ایم ایز کو رعایتی نرخوں پربجلی فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 1688ارب روپے کا مجموعی ریوینیو حاصل کیا ہے جبکہ مقر ر کردہ ہدف 1669 ارب روپے تھا۔گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 1623 ارب رو پے کا ریونیو حاصل کیا گیا تھا۔ایف بی آر نے مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 1773ارب روپے کا گراس ریونیواکٹھا کیا ہے جو کہ پچھلے مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں1664ارب روپے تھا۔ اس طرح اس سال جولائی تانومبر 109 ارب روپے گراس ریونیومیں اضافہ حاصل ہواہے۔ماہ نومبر میں محاصل کی مد میں 347ارب روپے حاصل ہوئے جب کہ مقرر کردہ ہدف 348 ارب روپے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں 299.7 ارب روپے جاری کئے گئے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 289.2 ارب روپے جاری کئے گئے تھے ۔زرعی قرضوں کی فراہمی میں جاری مالی سال کے دوران 3.5 فیصد کی بڑھوتری دیکھنے میں آئی ہے، جاری مالی سال میں 1214.7 ارب روپے کے زرعی قرضہ جات کی فراہمی کی گئی ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں زرعی قرضوں کاحجم 1174 ارب روپے تھا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال نومبرکے اختتام پر پالیسی ریٹ 13.25 فیصد تھا، اس وقت پالیسی ریٹ 7 فیصد کی سطح پرہے۔ انہوں نے کہاکہ جاری مالی سال میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے، جولائی سے لیکربیس نومبر 2020 تک کی مدت میں انڈکس 40187 پوائنٹس پرتھا، گزشتہ سال نومبرمیں انڈکس 34889 پوائنٹس تھا، یوں انڈکس میں 15.19فیصد کانمایاں اضافہ ہواہے۔اس عرصہ میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 12.10 فیصداضافہ ہوا۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہ میں 49.10 فیصد اضافہ ہواہے،جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں 6149 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی، گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4124 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔وفاقی وزیرنے کہاکہ عالمی بینک، آئی ایم ایف، ایشائی ترقیاتی بینک اورعالمی ریٹنگ کے اداروں نے بھی موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو سراہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی روپیہ گراں قدر اضافے کیساتھ ایشیا کی تیسری بڑی کرنسی بنی ہے ،بیرونی ترسیلات میں اضافے کی وجہ سے آئندہ قرض کی ادائیگیوں میں مدد ملے گی۔وفاقی وزیرنے کہاکہ گروپ 20 ممالک کی جانب سے قرضوں میں ریلیف کی دوسرے رائونڈ، خودمختارلین دین کیلئے سازگارمنڈی کے شرائط اورترسیلات زرو براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کی وجہ سے پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال مزیدبہترہوجائیگی،ایشیائی ترقیاتی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے حالیہ اجلاس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کی وبا کے باوجود پاکستان کی حکومت کی جانب سے اقتصادی استحکام کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے بہترومثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 4 دسمبرکو تجارت ومسابقتی پروگرام کے تحت پاکستان کو30 کروڑڈالرکی معاونت فراہم کی ہے جو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی حکومت کی جانب سے اصلاحات کے پروگرام اورمعیشت پراعتماد کی عکاسی کررہاہے، وفاقی وزیرنے مزیدکہاکہ کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے باوجود علاقائی معیشتوںکے مقابلہ میں پاکستان کی معیشت نے استقلال اوربہتری کامظاہرہ کیاہے، پاکستان کی معیشت بحالی کی راہ پرگامزن ہے ،یہ سب وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے قومی معیشت کودیرپا اورپائیداربنیادوں پرمستحکم کرنے کی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہواہے، آنیوالے مہینوں میں پاکستان کا اقتصادی منظرنامہ مزیدبہترہوگا۔