مظفرآباد۔19فروری (اے پی پی):منسٹری آف کلائمیٹ چینج وانوائر مینٹل کوآرڈی نیشن اور یونیسیف کے اشتراک سے آزاد کشمیر میں واش سیکٹر کیلئے ”کلائمیٹ ایکشن پلان” پر محکمہ لوکل گورنمنٹ کے زیر انتظام پی سی ہوٹل میں ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصد آزاد کشمیر میں کلائمیٹ چینج کےواش سیکٹر پر اثرات کے حل کیلئے ترجیحات کا تعین کرنا اور آزاد کشمیر کے لئے ایکشن پلان کو حتمی شکل دینا تھا۔ ورکشاپ میں آزاد کشمیر میں کلائمیٹ چینج کے بڑھتے ہوئے اثرات، مسائل اور ان کے حل کیلئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکاء نے آزاد کشمیر میں کلائمیٹ چینج کے واش سیکٹر پر اثرات کو کم کرنے کیلئے ترجیحات کے تعین پر تفصیلی گفت وشنید کی اور پالیسی سازی، قدرتی طریقوں کو اپنانے، انفراسٹرکچر کی مرمتی/صفائی، توانائی کے متبادل طریقوں کے استعمال کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شاہد ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے، آزاد کشمیر متاثرین کلائمیٹ چینج میں سر فہرست ہے۔ انسانیت کی بقاء کیلئے ہم سب کو انفرادی طور پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہو گا۔
ہمیں ذمہ دار شہری کا ثبوت دینا ہو گا اور پانی کے بے جا استعمال کو ترک کرنا ہو گا، یہ قدرت کا انمول تحفہ ہے۔محکمہ اطلاعات اور امور دینیہ اس حوالے سے عوام کو آگاہی فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاو کیلئے قابل عمل ایکشن پلان وقت کی ضرورت ہے۔ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں خطہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ یونیسیف کے واش آفیسر سٹیورٹ نے کلائمیٹ واش سیکٹر کے پس منظر اور آزاد کشمیر کے لئے بنائے گئے ایکشن پلان پر ورکشاپ کے شرکاء کو سیشن دیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ پالیسی منسٹری آف کلائمیٹ چینج وانوائرمینٹل کوآرڈی نیشن محترمہ صائمہ نذیر نے بتایا کہ وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کلائیمیٹ چینج کے حوالہ سے تمام صوبہ جات بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں یونیسیف کے تعاون سے ایکشن پلان مرتب کروا رہی ہے جو کہ بعد ازااں وفاقی پلان کا حصہ بن گا۔ کشمیر کے پانی کے ذخائر وفاق اور صوبوں کے لیے لائف لائن ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ بابر منہاس نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت آزادکشمیر موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بری طرح متاثر ہو رہا ہے، پانی کے چشمے خشک ہو گئے ہیں، برف باری نہ ہونے کے برابر ہے اور بارشوں کا سیزن بھی گزر چکا، پہلے سے موجود گلیشیر تیزی سے پگھل رہے ہیں،یہ عالمی مسئلہ ہے اسکے لیے وسائل اور عزم بھی درکار ہے،غذائی بحران کا پیش خیمہ ہے۔
اس وقت پاکستان کلائیمیٹ چینج کے شدید اثرات کی لپیٹ میں ہے۔ورکشاپ میں ناظم تعلقات عامہ راجہ امجد حسین منہاس، ڈائریکٹر سوشل و ڈیجیٹل میڈیا محمد بشیر مرزا، ایڈیشنل سیکرٹری، توانائی و آبی وسائل، تعلیم، ڈائریکٹر مذہبی امور، محکمہ لوکل گورنمنٹ، پبلک ہیلتھ انجنیرنگ، جنگلات، محکمہ تعلیم، ضلع کونسل، محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، ڈیزاسٹرمینجمنٹ سمیت جامعہ کشمیر، اکیڈیمیہ کے نمائندگان و دیگر نے شرکت کی ۔