اسلام آباد۔5نومبر (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمو داشرفی نے کہا ہے کہ معاشرتی اقدار کی بحالی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات واضح ہیں ، زبان اور ہاتھ سے انسانوں کو نقصان پہنچانے والے رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات کے پیروکار نہیں ہو سکتے، پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ و عاملہ کا اجلاس 7 نومبر کو لاہور میں ہو گا ، ملک کے موجودہ حالات کی اصلاح کیلئے محراب و منبر کو فعال کردار ادا کرنا ہو گا ، یہ بات انہوں نے لاہور میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کوسیرت طیبہ ؐسے آگاہ کرنا محراب و منبر اور مسلم دانشوروں ، مفکرین کی ذمہ داری ہے ، آج فتنوں کے دور میں اسلام کی حقیقی تعلیمات کو عام کرنے کیلئے سر بکف ہونا ہو گا ۔ اسلام کا نام لے کر تشدد پھیلانے والے اسلام کے نمائندہ نہیں ہیں۔ اسلام انسانوں کی جان و مال ، عزت و آبرو کا محافظ ہے ۔
آج سوشل میڈیا پر گالی گلوچ اور کردار کشی کی مہم چلائی جاتی ہے جس پر چاہیں الزام لگا دیں کوئی گرفت کرنے والا نہیں ہے ۔ افغانستان کی صورتحال ہمیں دعوت دے رہی ہے کہ ہم دنیا کو آگاہ کریں کہ اگر افغانستان میں استحکام نہیں ہو گا تو خطہ میں بھی امن قائم کرنا مشکل ہو جائے گا۔
اگر افغانستان میں داعش منظم اور مضبوط ہوتی ہے تو اس کا اثر پوری دنیا پر آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدہ کی تائید کا مقصد امن کو راستہ دینا ہے ، پولیس کے شہداء اور زخمی پوری قوم کیلئے ماتھے کا جھومر ہیں ، پولیس کے شہداء اور زخمیوں نے پاکستان کی سلامتی ، استحکام اور امن کیلئے خون دیا ہے ۔
تصادم سے مسائل خراب ہوتے ہیں اگر تحریک لبیک نے امن کا راستہ چنا ہے تو اس کو موقع دینا چاہیے ۔ آئین اور قانون سے بالا تر کوئی بھی عمل قابل قبول نہیں ہے ۔
دریں اثناء حافظ طاہر محمود اشرفی نے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی سے ملاقات کی اور پاک سعودی عرب تعلقات اور سعودی عرب کی طرف سے پٹرول اور مالی تعاون پر شکریہ ادا کیا اور سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں کے مسائل اور پاک سعودی عرب تعلقات کی مزید مضبوطی اور استحکام پر تبادلہ خیال کیا۔