معاشرے میں بگاڑ کی بڑی وجہ ہماری اپنی مذہبی تعلیمات سے دوری ہے ،نگران وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج

187
Federal Minister Khalil George
Federal Minister Khalil George

اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج نے کہا ہے کہ معاشرے میں بگاڑ کی بڑی وجہ ہماری اپنی مذہبی تعلیمات سے دوری ہے ،اپنی مذہبی روایات کو ترک کرنے کی وجہ سے ہماری خاندانی زندگیاں انتہائی کمزور ہوچکی ہیں ،اگر ہم معاشرے میں بہتری لانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے گھروں سے برابری کے اصولوں کو اپنانے کی شروعات کرنا ہوں گی، آزادی بہت بڑی نعمت ہے، ہر کوئی اس کو نہیں پہچان سکتا، آزادی کی قدر مقبوضہ کشمیر کے عوام اور فلسطینیوں سے پوچھیں، آج وقت ہے کہ ہم سب ایک ہوں، مسجد، مندر اور چرچ سے ایک پیغام جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں ریزیلئنٹ ویمن نیٹ ورک کے زیر اہتمام مذہبی و سماجی ہم آہنگی، تنوع اور درپیش چیلنجز کے موضوع پر ہونے والی دوسری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ چند شرپسند مذہب کی آڑ میں وطن عزیز میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے مذموم مقاصد رکھتے ہیں ،آج ہمارے بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت دینے کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ معاشرے میں ایک فعال کردار ادا کرنے کے قابل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ہمارے اساتذہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ جو ان کا کردار بنتا ہے وہ ادا کریں، اگر ہم دنیا کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے معاشرے میں رہنے والے دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو نہ صرف قبولیت بلکہ احترام انسانیت بھی دینا ہوگا کیونکہ ہمارے مذاہبِ ہمیں ایک دوسرے کے عقائد ونظریات کے احترام کی تعلیم دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس ملک کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، حالات جو بھی ہوں پاکستان کی محبت سے انہیں کوئی جدا نہیں کر سکتا، اس وقت سب سے زیادہ سوشل ہم آہنگی کی ضرورت ہے جس میں مذہبی لوگ کردا رادا کر سکتے ہیں،ہم نفرت سے نہیں محبت سے اس جنگ کو جیتیں گے،ہمیں بلا تفریق رنگ نسل و مذہب ظالم کے خلاف مظلوم کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ سے بھی بڑے بڑے واقعات ہمارے ہمسائے بھارت میں ہوتے ہیں لیکن وہ رپورٹ نہیں ہوتے، ہم یہیں رہیں گے کہیں نہیں جائیں گے، چند شدت پسند ہمیں جدا نہیں کر سکتے، جن کی وجہ سے ہم گھروں میں سکون سے رہتے ہیں ان کے مجسموں کو بھی یہاں نہیں بخشا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے، ہر کوئی اس کو نہیں پہچان سکتا، آزادی کی قدر مقبوضہ کشمیر کے عوام اور فلسطینیوں سے پوچھیں، آج وقت ہے کہ ہم سب ایک ہوں، مسجد، مندر اور چرچ سے ایک پیغام جائے، جیسے مختلف دن منائے جاتے ہیں میری خواہش ہے کہ پڑوسی ڈے بھی ہونا چاہئے تاکہ ہم ایک ہو سکیں، اپنے ملک کو مضبوط بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے،مسلم اور کرسچین کو انسانیت کی بات کرنی چاہئے، پاکستان دنیا کا عظیم ملک ہے۔

اس موقع پر سینیٹر ڈاکٹر رخسانہ زبیری، بشپ عرفان جمیل ، راشد ذکا، مفتی گلزار نعیمی ، مسرت قدیم ، ڈاکٹر اخلاق الحق ،اسرار احمد ایڈووکیٹ ، ڈاکٹر زبانی فیاض، ڈاکٹر آمنہ محمود ، ڈاکٹر اختر عباس ، ڈاکٹر اکرام الحق ،سبین رضوی ، ثریا اصغر اور چیئرپرسن ریزیلیئنٹ ویمن آسیہ ناصر نے بھی خطاب کیا۔