لاہور۔24جنوری (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے پیداواری شعبوں میں سرمایہ کاری کی سطح کو بڑھانے اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے منشور کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکے۔
بدھ کے روز یہاں معیشت پر ایف ڈی آئی کے اثرات اور اہمیت کے موضوع پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کے دوران انویسٹمنٹ ٹو جی ڈی پی کی شرح 13.6 فیصد رہی جس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف ڈی آئی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے علاوہ ملکی صنعتوں کو عالمی ویلیو چینز کے ساتھ ہم آہنگ کرکے برآمدات میں نمایاں اضافہ کرنے میں معاون ہے،
ملک کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دینے کیلئے زیادہ قرضوں کی بجائے مقامی اور علاقائی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا،اس مقصد کیلئے پاکستان نے توانائی،کان کنی،مواصلات اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے تیل سے مالا مال خلیجی ممالک سے رابطہ کیا ہے،علاقائی رابطوں کے فوائد صرف اسی صورت میں حاصل کئے جاسکتے ہیں جب روزگار پیدا کرنے،برآمدات اور ویلیو ایڈیشن کے لئے نجی سرمایہ کو راغب کرنے کے لئے مناسب پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف ڈی آئی معیشت کو مضبوط بنانے اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہے،غیر ملکی ادارے اپنے ساتھ نہ صرف سرمایہ بلکہ جدید ٹیکنالوجی،انتظامی مہارت اور عالمی منڈیوں تک رسائی بھی لاتے ہیں،غیر ملکی سرمایہ کار اپنے بین الاقوامی نیٹ ورکس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مقامی طور پر تیار کردہ اشیا کی بہتر مارکیٹنگ کر سکتے ہیں جس سے کاروبار کے لیے نئی راہیں کھلتی ہیں۔
بہترین سی ای او کا ایوارڈ حاصل کرنے والی محترمہ ماہین نے کہا کہ ایف ڈی آئی کے خواہاں ممالک ایسی پالیسیاں بناتے ہیں جو کاروبار کے لیے سازگار ماحول و مراعات پیش کرنے کے علاوہ بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر کے ہی پاکستان پائیدار اقتصادی ترقی کی منزل حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف ڈی آئی معاشی ترقی کا وہ سنگ بنیاد ہے جس سے بہتر پیداواری صلاحیت،روزگار کی تخلیق اور بین الاقوامی تجارتی چین میں شامل ہو کر خوشحالی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔