اسلام آباد ۔ 4 جولائی (اے پی پی)معروف پاکستانی و غیر ملکی سائنسدانوں اور سفارتکاروں نے کہا ہے کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور بدلتی طرز زندگی کی وجہ سے مستقبل میں جنوبی ایشیاءمیں خوراک کے عدم تحفط کے گھبیر مسائل میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ سنٹر فار کلائمیٹ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (سی سی آر ڈی)، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد اور پوٹسڈیم انسٹی ٹیوٹ فار کلائمیٹ امپیکٹ ریسرچ (پی آئی کے) جرمنی کے زیر اہتمام بدھ کو یہاں تین روزہ ورکشاپ میں یورپ اور جنوبی ایشیائی ملکوں کے نمایاں سائنسدانوں، آئی این جو اوز، تھنک ٹینکس اور تحقیقی تنظیموں نے خطہ میں خوراک کے تحفظ کے مسائل اور خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالہ سے امور پر کھل کر اظہار خیال کیا جہاں 30 کروڑ سے زائد لوگوں کو پہلے ہی غذائی قلت کا سامنا ہے۔ پاکستان میں جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر نے ورکشاپ کا افتتاح کیا اور کہا کہ خطہ کے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کاوشوں کے بغیر سیکورٹی کے سب سے اہم مسئلہ کو حل نہیں کیا جا سکتا۔