معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے،، میثاق معیشت کرسکتے ہیں، سینیٹر اسحاق ڈار

Ishaq Dar
Ishaq Dar

اسلام آباد۔30مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نےایک بار پھرمیثاق معیشت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے،، میثاق معیشت کرسکتے ہیں، گزشتہ 5 سال میں فراڈ پالیسیوں اور نا اہلی کے باعث یہ معاشی صورتحال ہے۔

جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر فیصل جاوید کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر بھاری اخراجات آئے، بھاری اخراجات کے باوجود اس پر سنجیدہ تحفظات تھے جن کے باعث 2018 کے انتخابات میں مسئلہ تھا۔1973 کے آئین کے تحت یہ مردم شماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے تعاون سے جدید نظام کے تحت بچت کی جاسکتی ہے۔ اگر اس کےلئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے تو یہ کی جاسکتی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ابھی یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے کہ دو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات پرانی مردم شماری پر ہونے چاہئیں یا نہیں اگر یہ انتخابات ہوجاتے ہیں تو اکتوبر میں عام انتخابات میں کیا صورتحال ہوگی۔موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر کوئی وعدہ نہیں توڑا، تمام ادائیگیاں بروقت کی گئیں ہیں۔ سابق حکومت نے عالمی سطح پر معاہدہ توڑا جس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔

چین کے بینکوں نے اپنا قرضہ رول اوور کردیا ہے۔ مشکل کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر10 ارب ڈالر سے زائد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جون تک زرمبادلہ کے ذخائر13 ارب ڈالر تک لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ شرح سود میں کمی کےلئے کوشاں ہیں، معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، میثاق معیشت کرسکتے ہیں، یہ قوم کے مستقبل کا معاملہ ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے۔

مہنگائی سمیت دیگر مسائل ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔گزشتہ 5 سال میں فراڈ پالیسیوں اور نا اہلی کے باعث یہ معاشی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی ایوان میں سٹیٹ بینک سے متعلق ترامیم کی گئی ہیں، مالیاتی پالیسی پرحکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔