معیشت کی ترقی اور مارکیٹ کے پوٹینشل سے بھر پور استفادہ کیلئے ان میں اصلاحات اور قرضوں کے حصول اور استعمال میں اصلاحات ناگزیر ہیں، مہر کاشف یونس

156
Mehr Kashif Younis
Mehr Kashif Younis

اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ معیشت کی ترقی اور مارکیٹ کے پوٹینشل سے بھر پور استفادہ کیلئے ان میں اصلاحات اور قرضوں کے حصول اور استعمال میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ اتوار کو یہاں اسٹریٹجک تھنک ٹینک گولڈ رنگ اکنامک فورم کے زیراہتمام ’اصلاحات: ترقی کی کلید‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے یہ اصلاحات نافذ کیں ان کے قرض سے جی ڈی پی کے تناسب میں 3 فیصد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کی اصلاحات قرضوں کو مستحکم کر سکتی ہیں اور ترقی پذیر ممالک میں ترقی کو فروغ دے سکتی ہیں۔ عالمی معیشت پچھلے تین سالوں میں متعدد جھٹکوں کی زد میں رہی ہے۔ ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر معیشتوں کو نہ صرف ترقی اور مارکیٹس کی مکمل بحالی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے بلکہ انہیں بڑھتے ہوئے قرضوںکو کنٹرول کرنا اور اور دیگر پالیسی امور کو بھی دیکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری تبدیلیاں اور دیگر اصلاحات اس چیلنج پر قابو پانے میں مدد دے سکتی ہیں۔

قرضوں کے بوجھ میں کمی نہ صرف جی ڈی پی میں اضافے سے ہوتی ہے بلکہ زیادہ ٹیکس محصولات اور قرضے لینے کے اخراجات میں کمی کے ذریعے بھی عوامی مالیات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ ترقی پذیر معیشتوں میں ترقی کو بحال کرنے اور قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومتوں کو مارکیٹ اصلاحات کو پالیسی لیور کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ مسابقت بڑھا کر یا مناسب ریگولیٹری فریم ورک قائم کر کے معاشی پیداوار کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کی بہتر کارکردگی نہ صرف ڈینومینیٹر اثرات کے ذریعے قرضوں کے تناسب کو کم کرتی ہے بلکہ مالیاتی نتائج کو تقویت دیتی ہے اور نئے قرضوں کے حصول کو بھی آسان بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ترقی پذیر ممالک نے اصلاحات سے حاصل ہونے والے مالی فوائد کو دیگر پالیسی اقدامات کی فنڈنگ کے لیے بھی استعمال کیا ہے۔ ٓخر میں انہوں نے کہا کہ قرضوں کی رقوم کے استعمال میں احتیاط اصلاحات کا ایک اہم عنصر ہے۔