اسلام آباد ۔ 3 ستمبر (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر پوری دنیا تشویش کا اظہار کر رہی ہے، افغانستان میں امن کے قیام کے لیے کوئی عسکری حل نہیں، سکھ برادری کا ہندوستان حکومت پر بہت دباؤ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پلڈاٹ کے زیر اہتمام "بدلتی دنیا میں پاکستان کی خارجہ پالیسی” کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر پوری دنیا تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔ گزشتہ روز یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں کشمیر کی صورتحال زیر بحث آئی۔ گزشتہ چار ہفتوں میں سفارتی سطح پر پاکستان نے کام مزید تیز کر دیا ہے۔ہم نے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل، انسانی حقوق کونسل اور او آئی سی سے رابطے کیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ5 اگست کے بعد خطے کی صورتحال میں بہت بڑی تبدیلی آئی۔ انہوں نے کہاکہ خارجہ پالیسی مستقل قومی مفادات کو پیش نظر رکھ کر ترتیب دی جاتی ہے۔ اسوقت قومی یک جہتی نظر آ رہی ہے۔ افغانستان میں امن کے لیے کوئی عسکری حل نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ قلمدان سنبھالنے کے بعد اکنامک ڈپلومیسی پر کام شروع کیا ۔ ہم ایف اے ٹی ایف کے معیشت اور خارجہ امور پر ممکنہ اثرات سے بخوبی واقف ہیں۔ سکھ کمیونٹی کا ہندوستان حکومت پر بہت دباؤ ہے۔