پشاور۔6اپریل (اے پی پی):چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔جب تک بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم نہیں کرتی اور 370و35Aکے دفعات کو بحال نہیں کرتی تب تک بھارتی حکومت سے نہ بات چیت ہوگی اور نہ کسی بھی قسم کی تجارت ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یار آفریدی نے اورکزئی ہیڈ کوارٹرجرگہ ہال میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں ے کہا کہ 1947ء میں قائد اعظم محمد علی جناح نے مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا اور 1948ء میں نہرو کو اقوام متحدہ میں اقوام متحدہ کی قراداد میں کشمیریوں کو حق خو د ارادیت کا کہا گیا۔
اس قرارداد کے مطابق کشمیریوں کو حق رائے دہی دینا چاہیے اور 5 اگست 2019ء میں بھارتی حکومت نے 35 A اور 370 دفعات ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم کیا اور مقبوضہ کشمیر کو زبردستی کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لئے جیل بنادیا ۔ سیکیورٹی کونسل میں 5 ویٹو ممبران نے مسئلہ کشمیر کو بھلا کر خاموشی اختیار کی۔ اس کے بعدوزیر اعظم عمران خان نے سفیر بن کر سیکیورٹی کونسل اور ہیومین رائٹس کمیشن میں مودی حکومت کی اس حرکت پر آواز اٹھائی اور عمران خان کی جانب سے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھانے سے اقوام عالم جاگ گئے جس پر اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں ابزرور اور عالمی میڈیا کو حالات دیکھنے کیلئے جانے کی اجازت دی۔ عالمی میڈیا اور ابزرور نے 115 ممالک میں ہندوستان کے جھوٹ کو بے نقاب کیا
اب ہندوستان مختلف طریقوں سے بات چیت اور تجارت کرنے کی خواہش رکھتا ہے مگرجب تک 35 Aاور 370 کے دفعات بحال نہیں ہونگے اور مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم نہیں کیا جاتا تب تک ہندوستان کے ساتھ بات چیت اور تجارت ہرگز نہیں ہوگی۔وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں مسئلہ کشمیر پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک میں مسئلے اور تنازعات حل ہوئے مگر مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا اقوام متحدہ کیلئے سوالیہ نشان ہے ۔اب دنیا کا ہندوستان پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دباؤ ہے اور بہت جلد ہندوستان اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگا۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق اورکشمیریوں کے مرضی سے حل ہوگا۔