31.6 C
Islamabad
اتوار, اپریل 27, 2025
ہومضلعی خبریںملتان میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کا...

ملتان میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ

- Advertisement -

ملتان۔ 27 اپریل (اے پی پی):ملتان میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈویژنل کمشنر عامر کریم خان کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف فوری اور سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاکہ والدین اپنے بچوں کی جانوں کو لاحق خطرات سے آگاہ ہو سکیں۔انتظامیہ نے طلبا کو ایک ہفتے کے اندر ہیلمٹ خریدنے اور تین ماہ کے اندر ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی مہلت دے دی ہے۔

اس دوران طلباء کی معاونت کے لیے سرکاری ہیلپ ڈیسک بھی قائم کیے جائیں گے۔مہلت ختم ہونے کے بعد، خلاف ورزی پر بلاامتیاز سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔گذشتہ برس کے ٹریفک اعدادوشمار نے اس مسئلے کی سنگینی مزید واضح کر دی ہے، جس کے مطابق ملتان میں 5 ہزار 753 ٹریفک حادثات پیش آئے، جن میں 526 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

- Advertisement -

حکام کے مطابق ان حادثات میں ملوث 70.8 فیصد موٹرسائیکل سوار وہ تھے جو ہیلمٹ نہیں پہنے ہوئے تھے۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا کہ ہیلمٹ پہننا محض ایک آپشن نہیں بلکہ سڑک پر زندگی بچانے کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے۔طلباء کو باور کرایا گیا ہے کہ وہ روزانہ اپنی جان خطرے میں ڈال کر نہ صرف خود کو بلکہ اپنے خاندانوں کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان پہنچاتے ہیں۔انتظامیہ نے طلباء پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر محفوظ سفر کی عادت اپنائیں، بصورتِ دیگر سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ضلعی انتظامیہ نے نوجوان نسل کی ۔

دوسری طرف والدین کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کا یہ اقدام خوش آئند ہے،اس سے قانون کی عملداری بھی ہوگی اور ہمارے بچوں کی حفاظت بھی۔سہیل احمد نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دو بچے موٹر سائیکل پر کالج جاتے ہیں وہ انہیں جلد ہی ہیلمٹ خرید کر دیں گے۔کامرس کالج قاسم پور کالونی کے طالبعلم حیدر علی نے بھی اس امر کی تعریف کی اور کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر بائیک چلانا قانون کی خلاف ورزی ہے ۔گلگشت کے رہائشی محمد شبیر نے کہا کہ وہ جلد ہی ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کےلئے اپنے سکول جانے والے بچے کی معاونت کر کے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں گے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588378

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں