فیصل آباد۔ 15 نومبر (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی سائنسدان زراعت کو درپیش مسائل کے پائیدار حل کیلئے مشرکہ کاوشیں عمل میں لارہے ہیں تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں زراعت کو جدید خطوط پر استوار کئے بغیر عالمی معیار کی پیداواریت کا حصول نا ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے موسمی حالات اور عالمی سطح پر درجہ حرارت میں بڑھوتری کی وجہ سے پاکستان جیسے ممالک کو جہاں حد سے زیادہ بارشوں اور سیلابی طوفانوں کا سامنا ہے وہاں درجہ حرارت میں کمی بیشی کے باعث فصلات کی پیداوار میں مسلسل کمی وقوع پذیر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اپریل سے پہلے موسم گرم ہونے کی وجہ سے گندم کا دانہ چھوٹا رہ گیا تھا جس سے فی ایکڑ پیداوار متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ضروریات کا 92فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے لہٰذا اگر ملکی سطح پر تیل دار اجناس کو فروغ دیا جائے تو اس سے اربوں روپے کا زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ بہترین آب و ہوا اور زمین ہونے کے باوجود ہماری زراعت صرف پانچ اجناس تک محدود ہو کر رہی گئی ہے اگر ویلیو ایڈڈ کراپس کی کاشت کو عام کیا جائے تو یہ معیشت میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ غربت میں بھی کمی کا باعث بنے گی۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی دنیا بھر کے مایہ ناز زرعی اداروں کے ساتھ تعلیم و تحقیق کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہاکہ زرعی یونیورسٹی فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے بھر پور کردار ادا کرے گی۔