ملک بھر میں بجلی چوروں سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا

347

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):نگران حکومت کی جانب سے ملک بھر میں بجلی چوری میں تشویشناک حد تک اضافے سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا۔۔حکومت کی ہدایت پر اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے بجلی چوری کے خلاف مہم تیز کرتے ہوئے رواں ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں بجلی چوری کرنے پر 105 میٹر پکڑ کر ان پر 7.567 ملین روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ آئیسکو چیف ڈاکٹر محمد امجد نے ایک بیان میں کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف موجودہ کریک ڈاؤن کے دوران فیلڈ فارمیشنز نے 5743 میٹر چیک کئے اور 105 میٹرز مختلف ذرائع سے بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ 73 میٹروں میں چھیڑ چھاڑ پائی گئی جبکہ 22 کو براہ راست بجلی کی فراہمی ہو رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ 177,000 یونٹس سے زائد چارج کرتے ہوئے بجلی چوروں پر 7.567 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر توانائی کی ہدایت پر آئیسکو نے اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال سمیت تمام سرکلز میں بجلی چوروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔

آئیسکو چیف نے کہا کہ تمام آپریشن سرکلز بشمول انچارج ایگزیکٹوز اور ایس ڈی اوز اپنے اپنے علاقوں میں صنعتی، تجارتی، گھریلو اور دیگر ٹیرف کیٹیگریز کا سختی سے معائنہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور پولیس بھی آپریشن کو انجام دینے میں کمپنی کی مدد کر رہی ہے۔انہوں نے افسران اور عملہ کی پوری لگن کے ساتھ حکومت کی زیر قیادت اس مہم کی کامیابی پر اعتماد کا اظہار کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی کی چوری عوام اور سرکاری اداروں پر اضافی بوجھ ڈالتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس لعنت سے نمٹنے کے لیے ایجنسیوں اور عوام دونوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر محمد امجد نے صارفین سے اپیل کی کہ وہ بجلی چوری اور سہولت کاروں کی اطلاع موبائل نمبر 03195991304 پر اینٹی پاور تھیفٹ فوکل پرسن یا 0519252933 نمبر پر کمپلینٹ اینڈ مانیٹرنگ سیل کو دے کر اپنی قومی اور اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔دریں اثناء لیسکو کے ترجمان نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے آٹھ افسران جن میں پانچ ایگزیکٹو انجینئرز (XENs)، دو سب ڈویژنل آفیسرز (ایس ڈی اوز) اور ایک لائن سپرنٹنڈنٹ ( ایل ایس) کےخلاف بجلی چوری میں ملوث ہونے اور ڈیڈ ڈیفالٹر کو بجلی کا نیا کنکشن دینے پر کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیسکو کے ڈائریکٹر (کسٹمر سروسز) رائے محمد اصغر نے متعلقہ محکمانہ انکوائریوں میں قصور وار ثابت ہونے پر ان افسران کے خلاف کارروائی کی۔تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ قلعہ ستار شاہ کے علاقے کے سب ڈویژنل آفیسر (ایس ڈی او) محمود عالم قریشی کو بجلی چوری میں ملوث ہونے پر ملازمت سے ہٹا دیا گیا ہے اور اسی طرح کے الزامات پر شیخوپورہ کے ایک ایگزیکٹو انجینئر (XEN) کو برطرف کیا گیا ہے۔ڈائریکٹر (کسٹمر سروسز) رائے محمد اصغر نے ایکس ای این مانوالہ ایریا محمد رضوان کا سالانہ انکریمنٹ ایک سال کے لیے روکنے کے احکامات بھی جاری کیے کیونکہ وہ بجلی چوروں کی سہولت کاری میں ملوث پایا گیا تھا۔

تفصیلی انکوائری کرنے کے بعد، کمپنی نے کوٹ عبدالمالک کے علاقے میں لیسکو کے 30 ملین روپے سے زائد کے واجب الادا ڈیفالٹر کو بجلی کا نیا کنکشن دینے کے الزام میں درج ذیل افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی۔گلشن راوی (ڈی ڈی ٹی ناردرن سرکل) کے محسن علی کو گریڈ 18 کے ایگزیکٹو انجینئر سے گریڈ 17 کا ایس ڈی او بنا دیا گیا ہے۔ کوٹ عبدالمالک کے علاقے کے ایکس ای این مزمل حسین کو دو سال تک ترقی نہیں دی جائے گی اور انہیں ایک سال کے لیے گریڈ 18 میں مستقل کر دیا گیا ہے۔ XEN (M&T) نجم الحسن کا سالانہ انکریمنٹ ایک سال کے لیے روک دیا گیا ہے۔

علی عباس ایس ڈی او کوٹ عبدالمالک کی ترقی دو سال کے لیے روک دی گئی ہے اور انہیں ایک سال کے لیے گریڈ 17 میں مستقل کر دیا گیا ہےاور لائن سپرنٹنڈنٹ-1 (LS-1) مرزا عقیل بیگ جو کہ ناردرن سرکل میں بطور ہیڈ ڈرافٹ مین خدمات انجام دے رہے تھے، کو تنزلی کرکے لائن سپرنٹنڈنٹ-2 (LS-2) بنا دیا گیا ہے اور ایک سال کے لیے لائن سپرنٹنڈنٹ کے طور پر مستقل کر دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر (کسٹمر سروس) رائے محمد اصغر نے کہا کہ لیسکو بجلی چوری کی سہولت کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بجلی چوروں کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث افسر/ اہلکار یا فیلڈ سٹاف کو بخشا نہیں جائے گا

، انہوں نے مزید کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) نے بھی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اپنے ریجن کے مختلف علاقوں میں بجلی چوری کے الزام میں 87 افراد کو گرفتار کیا ہے۔فیسکو کے ترجمان طاہر شیخ نے بتایا کہ کمپنی کی انسداد چوری ٹیموں نے ریجن کے آٹھ اضلاع میں بجلی کے سپلائی میٹرز کی اچانک چیکنگ کی اور 87 پوائنٹس پر بجلی چوری کا پتہ چلا۔بجلی چور مختلف طریقوں سے بجلی چوری کر رہے تھے۔

اس لیے فیسکو کی ٹیموں نے ان کے بجلی کے سپلائی میٹر اتار کر اس حوالے سے ان کا سارا سامان ضبط کر لیا۔فیسکو نے 2000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔پشاور الیکٹرسٹی سپلائی کمپنی (پیسکو) نے صوبے میں بجلی چوروں کے خلاف جاری کارروائیوں کے دوران اب تک 500 سے زائد کنڈے ہٹا دئیے ہیں جبکہ بجلی چوری کرنے پر 70 لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔ پیسکو کے ترجمان نے اتوار کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک 500 سے زائد کنڈے ہٹائے جا چکے ہیں جبکہ بجلی چوری پر 70 لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی ہدایات کے مطابق صوبے میں بجلی چوری کے خلاف کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں اور بجلی چوری کرنے پر ایف آئی آر درج کرنے کی 250 سے زائد درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔ دریں اثناء پیسکو کے 10 سپرنٹنڈنٹ انجینئرز کو فوکل پرسنز کی ڈیوٹیاں سونپی گئیں تاکہ وہ صوبائی ٹاسک فورس اور ڈویژنل کمشنرز سے رابطے میں رہیں اور بجلی چوری کی روک تھام اور بجلی کے بل ادا کرنے والے تمام صارفین کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ صوبائی ٹاسک فورس کو پولیس، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے تعاون سے بجلی کے کنڈے ہٹانے اور نادہندگان سے ترجیحی بنیادوں پر ریکوری کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں ٹاسک فورس کی قیادت کریں گے جبکہ کنڈے ہٹانے اور بقایاجات کی وصولی سے متعلق رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو پیش کی جائے گی۔ متعلقہ حکام کو سرکاری محکموں، سکولوں، ہسپتالوں، ریلوے پاٹک اور دیگر جگہوں سے غیر قانونی کنکشن لینے میں ملوث ہوٹل مالکان، تاجروں اور دکانداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو پیسکو کے فیلڈ سٹاف کی مدد کے لیے متحرک کیا گیا تاکہ گھریلو، زرعی اور صنعتی صارفین سے واجبات وصول کئے جائیں اور کنڈوں کو ہٹایا جا سکے ۔

دریں اثناء خیبر کی ضلعی انتظامیہ نے بجلی چوری کرنے والے سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہیں ، یہ افراد کنڈے کے ذریعے بجلی چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ بجلی چوری کرنے والوں اور کنڈے لگانے والوں کی ویڈیوز بطور ثبوت تیار کی جا رہی ہیں تاکہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔حیسکو ریجن میں بجلی چوروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری رہا۔ ترجمان کے مطابق حیدرآباد، تٹہ، عمرکوٹ، بدین، میرپورخاص، کھپرو، ڈگری، نواب شاہ، ٹنڈو الہ یار، سکرنڈ، ٹنڈو جام، چمنبر، کوٹری، جامشورو، نوری آباد، سہون، بھان سید آباد سمیت ریجن کے متعدد علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔

سانگھڑ، قاضی احمد، دولت پور، سعید آباد، ٹنڈو آدم، شہداد پور، مٹیاری اور دیگر علاقوں میں 4891 غیر قانونی کنکشن منقطع کیے گئے۔مزید برآں 27 ٹرانسفارمرز ہٹائے گئے اور بجلی چوری میں استعمال ہونے والے 3 ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز قبضے میں لے لی گئیں۔ یہ آلات بجلی کے غیر قانونی استعمال کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ ان کارروائیوں کے علاوہ نادہندگان سے 35.6 ملین روپے سے زائد کی ریکوری بھی کی گئی اور 167 افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے متعلقہ تھانوں کو خطوط ارسال کیے گئے۔

بجلی چوری کے خاتمے کے لیے بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا جبکہ 169 ارب کے واجبات کی 100 فیصد وصولی کے لیے مہم تیز کر دی گئی ہے۔نگراں سندھ حکومت نے بھی صوبے بھر میں بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ صوبائی حکومت نے انسداد بجلی چوری مہم کے لیے سیکریٹری داخلہ سندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دے دی۔ ٹاسک فورس کے ارکان میں صوبائی سیکریٹری توانائی، پاور ڈویژن، حکومت پاکستان کا نمائندہ، ایڈیشنل آئی جی پولیس سندھ، کمشنر، ڈی آئی جی (متعلقہ علاقوں)، حیسکو/سیپکو کے سی ای او اور کنوینر کے ذریعے نامزد کردہ کوئی بھی شریک رکن ان میں شامل ہوں گے۔

ٹاسک فورس کو زیادہ نقصان والے تجارتی، زراعت، صنعتی اور گھریلو رابطوں اور نادہندگان سے عدم وصولی کو نشانہ بناتے ہوئے بجلی چوری کے خلاف صوبہ بھر میں توجہ مرکوز اور پائیدار مہم/پہل کے لیے ایک حکمت عملی اور ایک موثر طریقہ کار وضع کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔یہ ٹاسک فورس ڈویژنل/ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ کمیٹی (ڈی ای سی) کے ذریعے شروع کیے گئے آپریشن کی نگرانی کرے گی۔محکمہ پولیس نے ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران بھی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

بورے والا سرکل کے سات مختلف تھانوں میں بجلی چوری کے 40 سے زائد مقدمات بھی درج ہیں۔پنجاب حکومت کی خصوصی ہدایت پر راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے اتوار کے روز خطے میں بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ٹھوس قدم اٹھایا۔ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کا اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر وحید صادق اس کا فوکل پرسن ہے۔کمیٹی میں مقامی پولیس فورس اور ضلعی انتظامیہ کے ارکان شامل ہوں گے۔ راولپنڈی سول ڈیفنس آفس میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ شہری اب بجلی چوری کی اطلاع 051-9292963 پر کال کر کے دے سکتے ہیں۔

حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی چوری کو روکنے کے لیے اس کوشش میں تعاون کریں۔ یہ نقطہ نظر راولپنڈی میں بجلی کے وسائل کی منصفانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔دوسری جانب میپکو ریجن میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کے تیسرے روزملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بجلی چوری میں ملوث258صارفین کو پکڑلیا گیا۔ میپکو ترجمان کے مطابق میپکو اور پولیس نے ملتان، ظاہر پیر، لیہ،وہاڑی اور دیگر علاقوں سے ایک روز کے دوران مختلف کیٹگریز کے258 صارفین کو بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑلیا جنہیں ایک کروڑ65لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاگیاج

بکہ258افراد کے خلاف مختلف پولیس اسٹیشنوں میں مقدمات کے اندراج کے لئے درخواستیں بھجوادی گئیں۔گلگشت سب ڈویژن کے علاقہ میں ایس ڈی او ملک کاظم اعوان کی سربراہی میں ٹیم نے پولیس فورس کے ہمراہ زکریاٹاؤن میں آپریشن کیا ۔محمد قاسم اور نویدہ قاسم کے نام سے نصب میٹرز ریٹائرڈ ڈی ایس پی تنویراحمد کے زیراستعمال تھے۔ریٹائرڈ پولیس افسر کے گھر نصب دونوں میٹرز پر 42ایمپئر لوڈ چل رہاتھااور بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی جارہی تھی۔ریٹائرڈ ڈی ایس پی تنویراحمد کے زیراستعمال دونوں میٹرز کا بل انتہائی معمولی آرہاتھا۔

ایس ڈی او گلگشت سب ڈویژن نے تھانہ گلگشت میں مقدمہ درج کروانے کے لئے درخواست دیدی۔شاہ رکن عالم کے علاقہ میں ایئرکنڈیشنرزاستعمال کرنے والے 4افراد کو ڈائریکٹ تاریں لگاکربجلی چوری کرتے ہوئے پکڑا۔میٹرز اتارنے پر چاروں بجلی چور مشتعل ہوگئے اور میپکو ٹیم سے میٹرز چھین لئےپولیس کے موقع پر پہنچنے کے باوجود میٹرزنہ دئیے۔ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرنے اورگرفتاری کے لئے قانونی کارروائی شروع کردی گئی۔ ادھر گیپکو نے ریجن بھر میں بجلی چوروں اورنادہندگان کیخلاف بھرپورکریک ڈائون کرتے ہوئےاب تک 64بجلی چور پکڑلیے ہیں جن کو 35لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے اورمقدمات درج کرا دیے گئے ہیں۔

گیپکو سرویلنس ٹیموں نے مختلف علاقوں میں چھاپہ مارکارروائیاں کرتے ہوئے 64بجلی چوروں کورنگے ہاتھوں بجلی چوری کرتے پکڑ لیا جن کو1لاکھ سے زائدیونٹس کے ڈیٹیکشن بلوں کی مد میں 35لاکھ سے زائد کے جرمانے کئے گئے ہیں، جبکہ ان بجلی چوروں کیخلاف مقدمات کے اندراج کیلئے استغاثہ جات متعلقہ تھانوں میں بھجوادیئے گئے ہیں، چیف ایگزیکٹو انجینئرمحمد ایوب کے مطابق بجلی چوری پکڑنے میں کوتاہی برتنے والے افسران کو فیلڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،جبکہ بجلی چوری اور سہولت کاری میں ملوث ملازمین کے خلاف بھی مقدمات درج کروائے جائیں گے ،جس کے بعد انہیں نوکری سے برخاست بھی کردیا جائے گا۔

دریں اثناء ضلع بہاولنگر میں میپکو ٹیموں کی جانب سے چھاپے مارے گئے دو روز میں بجلی چوری میں ملوث 47 افراد کے خلاف کاروائی کی گئی ۔ملزمان کے خلاف 25 مقدمات درج کرلئے گئے۔ ڈی سی اٹک را ؤعاطف رضا کے مطابق بجلی چوری کی روک تھام کے جاری آپریشن میں 13 غیر قانونی کنکشن کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لا ئی گئی ہے اورچارایف آئی آرز درج کی گئیں ہیں۔لرینالہ خورد میں واپڈا ٹیم نے نواحی علاقوں میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے 17سے زائد بجلی چوررنگے ہاتھوں پکڑ لیے۔

بجلی چوروں کے متعدد کنکشن بھی منقطع کردیے ہیں۔بورے والا سرکل میں 10 ستمبر تک بجلی چوری کے مقدمات کی تعداد 229 ہوگئی۔تحصیل احمدپورشرقیہ میں واپڈا نے بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈان میں119 سے زائد بجلی چوررنگے ہاتھوں پکڑ لیے، بجلی چوروں کے متعدد کنکشن بھی منقطع کردیے ہیں۔