ملک بھر میں 44.2ملین سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے

Anti-polio campaign
Anti-polio campaign

اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):ملک بھر میں پانچ روزہ حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 44.2 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔حکام کے مطابق، زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے اور بچوں کی قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے، پولیو ٹیموں نے مہم کے دوران چھ سے59 ماہ کی عمر کے بچوں کو پولیو کے قطروں کے علاوہ وٹامن اے کی خوراک بھی فراہم کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سندھ میں10 ملین سے زائد بچوں، اسلام آباد میں421,000 سے زائد،بلوچستان میں 2,599,000، خیبر پختونخوا میں 7,458,000 اور گلگت بلتستان میں 278,000 سے زائد بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

مہم کے دوران350,000 سے زائد تربیت یافتہ اور پر عزم’صحت محافظ’ اراکین نے حصہ لیا تاکہ ہدفکو پورا کرتے ہوئے گھر گھر جاکر ویکسین فراہم کی جائے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اگر ہم جنوبی کے پی کے سے پولیو وائرس کا خاتمہ کر سکتے ہیں تو ہم پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم دراصل خاتمہ کے کافی قریب ہیں اور ہم جلد از جلد وہاں پہنچنے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان نے پولیو کے خلاف جنگ میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ وائرس کی گردش ملک کے صرف ایک چھوٹے سے حصے میں رہ گئی ہے۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے اس بات پر زور دیا کہ انسداد پولیو مہم کو ملک سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ ہمارا مقصد اہل بچوں کی بروقت اور بار بار ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے۔ زیادہ خطرے والے اضلاع ہماری اولین ترجیح ہیں، اور ہم باقی علاقے کی حفاظت کے ساتھ ساتھ چیلنج والے علاقوں سے پولیو وائرس کو ختم کرنے کے خواہاں ہیں۔

ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ پولیو وائرس اب بھی ہمارے گردونواح میں موجود ہے اور کوئی بھی بچہ اس وقت تک محفوظ نہیں ہے جب تک تمام بچوں کو صحیح معنوں میں ویکسین نہیں پلائی جاتی ۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے’صحت تحفظ’ ہیلپ لائن 1166 اور24/7 واٹس ایپ ہیلپ لائن0346-777-65-46 جاری کی تاکہ گمشدہ بچوں کی اطلاع دینے میں والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کی مدد کی جا سکے۔ حکام نے کہا کہ پولیو کے قطرے پلانے کی بار بار مہم بچوں میں قوت مدافعت پیدا کرنے اور انہیں مہلک بیماری سے بچانے کے لیے ناگزیر ہے۔