
اسلام آباد۔13نومبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات 8 فروری 2024ء کو ہوں گے، الیکشن کمیشن سے مسلسل رابطے میں ہیں، ان کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی، ہم اپنی کمٹمنٹ پوری کریں گے۔
وہ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ میرے ٹویٹ پر کافی لوگوں کی رائے منقسم ہے، میرا ٹویٹ میرا ذاتی نہیں بلکہ حکومت کا موقف تھا۔ انہوں نےکہا کہ صدر مملکت وفاق کی علامت ہیں، ہماری مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں، صدر مملکت کا کردار کسی سیاسی جماعت کے نمائندے کے طور پر نہیں بلکہ وہ پوری قوم کے صدر ہیں، صدر مملکت کو اپنا کردار مستقل مزاجی سے ادا کرنا چاہئے تھا۔
انہوں نےکہا کہ جب عمران خان کی حکومت تھی تو ملک کے اندر سیاسی مخالفین کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے، صدر مملکت نے اپنے خطوط اور انٹرویوز میں ایک جماعت کے کارکن کے طور پر وفاداری نبھانے کا تاثر دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ فواد حسن فواد تقریباً 35 سال تک سول سروس سے وابستہ رہے،
انہوں نے بہت سے سیاستدانوں کے ساتھ کام کیا ہے، کسی کے ساتھ کام کرنے سے آپ اس جماعت کے نہیں ہو جاتے، میں خود پیپلز پارٹی کے دور میں ریڈیو پاکستان کا ڈائریکٹر جنرل رہا، اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ میں پیپلز پارٹی کا نمائندہ ہوں،اگر فواد حسن فواد مسلم لیگ (ن) کے نمائندہ ہوتے تو وہ پچھلی حکومت میں وزیر ہوتے، وہ دو تین ماہ کے لئے وزیر کیوں بنتے؟
انہوں نےکہا کہ نگران حکومت میں فیصلے وزیراعظم کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ صدر مملکت نے جب پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو جانبداری کا مظاہرہ کیا، جب تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی ہو تو اس وقت اسمبلی تحلیل نہیں کی جا سکتی، صدر مملکت نے اسمبلی تحلیل کر کے غیر آئینی کام کیا،سپریم کورٹ نے اس اقدام کو غلط قرار دیا ۔
انہوں نےکہا کہ صدر مملکت 25 کروڑ عوام کے صدر ہیں، آئین میں لکھا ہے کہ صدر مملکت فوج کے سپریم کمانڈر ہیں، صدر مملکت نے 9 مئی کے واقعہ پر کتنی چٹھیاں لکھیں؟وہ اپنے عہدے کی بے توقیری نہ کریں، پی ٹی آئی کا نمائندہ بننے کی بجائے وفاق کی علامت بنیں۔