اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال مستحکم ہے جسے برقرار رکھیں گے، ایف بی آر میں چوری اور بدعنوانی روکنے کےلئے اس کی تشکیل نو اور اسے ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 3 سالوں میں 13 فیصد تک لے جائیں گے، نان فائلرز کی کیٹیگری نہیں ہو گی، ہر ایک کو ٹیکس دینا ہو گا۔ جمعے کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کی میکرواکنامک صورتحال مستحکم ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو رہا ہے، مالیاتی خسارہ کنٹرول میں ہے، کرنسی گزشتہ چھ سات ماہ سے مستحکم ہے، فارن ایکسچینج ریزروز 9 ارب ڈالر سے زائد ہیں جو دو ماہ کے امپورٹ بل کو کور کر رہے ہیں، افراط زر کو ہم نے 38 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد تک لایا ہے، ملک میں معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے جسے برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 9 فیصد ہے جسے تین سالوں میں 13 فیصد تک لے جانا ہے، ایف بی آر میں خامیوں کو دور کرنے اور چوری اور بدعنوانی روکنے کےلئے اس کی تشکیل نو اور اسے ڈیجیٹلائزڈ کیا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ نان فائلرز کی کوئی کیٹگری نہیں ہو گی، سب کو ٹیکس دینا پڑے گا، ریٹیلرز اور ریئل سٹیٹ کا ٹیکس نیٹ بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ضرورت مند طبقے کے مفادات کا خیال رکھا گیا ہے، خسارے میں چلنے والے ریاستی اداروں کی نجکاری کا عمل تین سال میں مکمل کریں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایس او ایز اور پاور سیکٹر کی اصلاحات بھی ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے۔