ملک کی معیشت درست سمت کی جانب جا رہی ہے، بجٹ میں عوام کو ریلیف دیا جائے گا، بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر

52

اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت درست سمت کی جانب جا رہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، بجٹ میں عوام کو ریلیف دیا جائے گا، بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا، ملک میں اس وقت مہنگائی کی بڑی وجہ کھانے پینے کی اشیاء اور دنیا میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے، وفاقی بجٹ میں ہائر ایجوکیشن کے لئے تقریباً 45 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ملکی معیشت کی گروتھ کو 3.94 تک پہنچانے میں ملک کی بڑی صنعتوں، کپاس کے علاوہ ہماری بڑی فصلوں نے بڑا کردار ادا کیا، ملک میں گندم، مکئی، چاول اور گنے کی پیداوار میں اضافہ ہوا، اس کے ترسیلات زر 7.4 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، تعمیراتی شعبہ میں تیزی سے کام ہورہاہے، سیمنٹ کی ریکارڈ فروخت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے حوالے سے ملک میں رواں سال کپاس کی فصل اچھی نہیں ہوئی لیکن آئندہ سال کپاس کی فصل میں 50 فیصد اضافے کی توقع ہے،

اس کے علاوہ کورونا وائرس کے آنے پر پولٹری کی صنعت میں لوگوں نے چوزوں کوتلف کر دیا لیکن اب کورونا کافی حد تک کنٹرول ہو چکا ہے، شادی ہالز اور ہوٹلز بھی کھل جائیں گے تو پولٹری کی صنعت میں بھی بڑی گروتھ دیکھنے کو ملے گی، گیس اور کوئلے کی پیداوار میں بھی اضافہ نظر آ رہا ہے، اس کے علاوہ ملکی برآمدات میں اس سال اضافہ ہوا جس میں آئندہ سال مزید اضافہ متوقع ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ بجلی کی کھپت میں اضافہ ہو رہا ہے، دسمبر میں حکومت نے صنعتوں کے لئے ایک پیکج دیا تھا جس کے تحت صنعتوں کے لئے بجلی کی قیمتیں کم کی گئی تھیں،

اس اقدام کی وجہ سے ہماری صنعتی بجلی کی کھپت میں 15 فیصد اضافہ ہوا، اس کے علاوہ مجموعی طور پر گزشتہ برس کی نسبت رواں سال بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے اور آئندہ سال بجلی کی کھپت میں مزید 6 فیصد اضافہ نظر آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام کوریلیف دیا جائے گا، بجٹ 2021-22ء کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ بجٹ میں کوئی ایسے فیصلے نہ کئے جائیں جن کی وجہ سے عام آدمی پر مزید بوجھ پڑے اور اس کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے، بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا،

وفاقی بجٹ میں ہائر ایجوکیشن کے لئے تقریباً 45 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری بندشوں کا تعلق براہ راست ویکسی نیشن کے عمل کے ساتھ منسلک ہے، جتنی زیادہ تعداد میں لوگوں کو ویکسین لگائی جائے گی اسی رفتار سے بندشوں میں بھی کمی لائی جائے گی۔