ملک کے تجارتی خسارہ میں جاری مالی سال کے 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد اورمئی میں 49 فیصدکی نمایاں کمی

لوہے اور سٹیل سکریپ کی درآمد میں مئی کے دوران سالانہ بنیادوں پر 14.9 فیصد کمی

اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):ملک کے تجارتی خسارہ میں جاری مالی سال کے 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں  پر41  فیصد اورمئی میں 49 فیصدکی نمایاں کمی ریکارڈکی گئی ہے،

جاری مالی سال کے دوران ملکی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر12 فیصد جبکہ درآمدات میں 29 فیصدکی نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی 2022 سے لیکرمئی 2023 تک تجارتی خسارہ کاحجم 25.79 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 41 فیصدکم ہے،

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تجارتی خسارہ کاحجم 43.40 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، مئی 2023 میں 2.089 ارب ڈالرکاتجارتی خسارہ ہوا جو گزشتہ سال مئی کے مقابلہ میں 49 فیصدکم ہے، گزشتہ سال مئی میں تجارتی خسارہ کاحجم 4.136 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں تجارتی خسارہ میں ماہانہ بنیادوں پراضافہ دیکھنے میں آیاہے۔اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ملکی برآمدات کاحجم 25.36 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات سے ملک کو28.87 ارب ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا،

مئی 2023 میں ملکی برآمدات کاحجم 2.186 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ سال مئی کے 2.624 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 17 فیصدکم ہے، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں ملکی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پردوفیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے۔اعدادوشمارکے مطابق جالی مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں ملکی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر29 فیصدکی کمی ہوئی ہے، جولائی 2022 سے لیکرمئی 2023 تک کی مدت میں ملکی درآمدات کاحجم 51.15 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 72.28 ارب ڈالرتھا، مئی میں ملکی درآمدات پر 4.275 ارب ڈالرکازرمبادلہ صرف ہوا جوگزشتہ سال مئی کے 6.76 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 37 فیصدکم ہے، اپریل کے مقابلہ میں مئی میں ملکی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر43 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے۔