ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انسداد دہشت گردی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد

57

اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی):وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انسداد دہشت گردی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، جو لوگ آئین اور قانون کے دائرے میں آنا چاہیں، ان کی بات سننے کے لئے تیار ہیں، ملک کی سالمیت پر حرف نہیں آنے دیں گے، کسی قیمت پر ملک میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دیں گے، دہشت گردی کے خلاف ہم متحد ہیں، ہم سب کو اپنا ملک عزیز ہے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو زیر بحث لانے کے لئے تحریک التواءسینیٹر رضا ربانی نے پیش کی۔

تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی سوچ ہے جس کی حکومت اور اپوزیشن اراکین مذمت کرتے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی میں دس پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کر کے شہید کیا گیا، دو دہشت گرد مارے گئے ہیں، چار دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے، ہر پارٹی کی قیادت نے صدارتی نظام کے ساتھ کام کیا ہے، خطے میں طویل عرصہ سے لڑائی جاری ہے، 1990ءکے بعد 15 اگست 2021ءکو ہماری ہمسائیگی میں 42 ممالک کے ساتھ لڑائی ختم ہوئی، وزیراعظم عمران خان کی حکومت چین کے ساتھ دوستی آخری دم تک نبھائے گی اور سی پیک کو مکمل کرے گی، سی پیک کے خلاف داسو اور گوادر میں جو واقعات ہوئے ہیں ان کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

جوہر ٹائون کے تین ملزمان کو سزائے موت دی گئی ہے، سزا دینا وزارت داخلہ نہیں عدالتوں کا کام ہے، دہشت گردی کے خلاف ہمیں ایک بیانیہ بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مظالم کئے جا رہے ہیں، بھارت کے صوبے یو پی میں 10 تاریخ کو انتخابات ہیں، اترپردیش اور دہلی میں مسلمانوں کی گردنیں کاٹی جا رہی ہیں، ان کو پاکستان کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے، بھارت کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کو جس تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس کی بنیادی وجہ پاکستان ہے، وہاں کے مسلمان پاکستان کے ساتھ ہیں، بلوچستان میں ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں سر گرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر 2680 کلومیٹر باڑ لگائی جا چکی ہے، صرف 20 کلومیٹر باڑ لگانا باقی ہے، ایران کی بلوچستان کے ساتھ سرحد پر 200 کلومیٹر پر باڑ لگانا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انسداد دہشت گردی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھایا، جو لوگ آئین اور قانون کے دائرے میں آنا چاہیں، ان کی بات سننے کے لئے تیار ہیں جو لوگ سخت مطالبے کریں گے جو ملک کی سالمیت کے خلاف ہو تو ان سے ٹکرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عظیم افواج ہر روز دہشت گردی سے نمٹ رہی ہیں، اطلاع ملنے پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، پاکستان اپنی سالمیت پر حرف نہیں آنے دے گا، کسی قیمت پر ملک میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دیں گے، ہماری قوم، ہماری افواج اور اپوزیشن بھی ہمارے ساتھ ہے اور ہم بھی اس معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہم متحد ہیں، ہم سب کو اپنا ملک عزیز ہے۔