ممنوعہ فنڈنگ کیس پر قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، عمران خان کے کاغذات نامزدگی مستردہونے چاہییں ، عطاتارڑ کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔17اگست (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاتارڑ نے کہا ہے کہ نااہلوں نالائقوں کا ٹولہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے، ممنوعہ فنڈنگ کیس پر قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، فوادچوہدری کی شہباز گل سے متعلق پریس کانفرنس تضادات کا مجموعی تھی، سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق عمران خان کے کاغذات نامزدگی مستردہونے چاہییں ۔

بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعت آئین کے تحت رجسٹرڈ ہوئی ہے۔ اس کے کچھ تقاضے پورے کرنا ہوتے ہیں۔ فنڈنگ کی تمام دستاویزات دیکھنےکے بعد یقین ہوگیا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ سادہ نہیں ہے۔ بیرون ملک سے عطیات لئے گئے۔ کچھ مقاصد کے لئے بیرون ملک سے فنڈنگ کی جاتی ہے ۔

وہ سمجھتے ہیں جب یہ جماعت اقتدار میں آئے گی تو ان کے مفادات کا خیال رکھنے گی۔ بھارتی ، یہودیوں نے پاکستان کی ایک سیاسی جماعت کو فنڈنگ کیوں کی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی مزدور مختلف سیاسی جماعتوں کو فنڈز فراہم کرتے ہیں وہ تو ٹھیک ہے لیکن ایک سیاسی جماعت کو کوئی کیوں فنڈز دے گا۔ امریکا اور بھارتی نژاد شہریوں کو یہ یقین ہے کہ یہ جماعت ملک دشمن ایجنڈے پر عمل کر سکتی ہے۔ ملک کی جڑیں کھوکھلی کر سکتی ہے۔ یہ وجہ ہوسکتی ہے ۔صرف پی ٹی آئی کے ذریعے اپنے مذموم عزائم پورا کرنا چاہتے ہیں ۔ ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر قانونی کارروائی ہو گی۔

فواد چوہدری کی پریس کانفرنس تضادات کامجمعہ تھا۔ عمران خان کہتے ہیں کہ شہباز گل کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا۔ اڈیالہ جیل محکمہ داخلہ پنجاب کے ماتحت ہے کیا یہ تشدد وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر سے کروا رہا ہے جب سے یہ وزیرداخلہ بنے ہیں غلط پتے پر نوٹسز بھیجتے ہیں اور ان سے یہی امید تھی کہ وہ اپنے بندے پرتشدد کراتے۔ معاون خصوصی نے کہاکہ کسی پرتشدد نہیں ہونا چاہیے۔ نواز شریف ، شہباز شریف ، مریم نواز ، رانا ثنااللہ سمیت مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنمائوں کو جب نشانہ بنایا گیا تو اس وقت جیل کے کسی افسر کا تبادلہ نہیں ہوا۔ ایک لاڈلا جس نے ملک دشمن بیان دیا اس کے لئے ایک رات میں انتظامیہ ہل جاتی ہے۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور جیل سپرنٹنڈنٹ تبدیل ہو جاتا ہے، کیایہ اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کس قسم کی حکومت ہے جس کو معاملات کا سر پیر معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے شہباز گل کے انکشافات دیکھ کر اس کے ریمانڈ کی استدعا کی ۔ نیب کے مقدمات میں 88 دن کا ریمانڈ ہے لیکن شہباز گل کا ریمانڈ کیوں نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ شہباز گل کو سیاسی انتقام کانشانہ نہیں بنایاجارہا ۔ اگر اسں نے ملک دشمن بیان نہ دیاہوتا تو جیل میں نہ ہوتا۔ اس پر چرس اور ہیروئن نہیں ڈالی گئی۔

عطاتارڑ نے کہا کہ ماضی میں مسلم لیگ(ن) پر ظلم کئے گئےلیکن شہباز گل کے دو دن کے ریمانڈ پر الزامات اور چیخ و پکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو ملک دشمن بیانیے کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے تھی۔ وہ عمران خان کا چیف آف سٹاف ہے۔ عمران خان نے اسے اس عہدے سے برطرف نہیں کیا ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اس سارے کھیل میں چوہدری پرویزالہٰی پس پردہ ڈوریں ہلا رہے ہیں۔ وہ اس کے سہولت کار ہیں کیونکہ وہ جیل میں اسے تمام سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کوشہباز گل کے بیان سے دوری اختیار کرنے کا نہیں کہا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ سے جوپیسے لئے تھے اس پر ملک دشمنوں کوخوش کرنے کے لئے کچھ کرنا بنتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مختلف حلقوں میں ضمنی انتخاب کے لئے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ ان کے کاغذات پر جعلی دستخط ہونے کی وجہ سے ان کو فیصل آباد اور ننکانہ میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ میں ٹرسٹی ہیں ۔

انہوں نے اپنے کاغذات میں اس کو ڈکلیئر نہیں کیا۔ جہانگیر ترین کو ایک ٹرسٹ ڈکلیئر پر نااہل قرار دیاگیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق عمران خان کے تمام کاغذات نامزدگی مستردہونے چاہئیں کیونکہ انہوں نے کرپشن کی۔ بیرون ملک سے فنڈز لئے۔ القادر ٹرسٹ اور وراثتی زمین کو چھپایا۔ دوسری طرف نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیاگیا یہ نہیں ہو سکتا، یہ کھلاتضاد ہے۔ معاون خصوصی نے کہاکہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے توڑا ، انہوں نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کرائے۔ ان کی حکومت سوشل میڈیا پر تھی۔