منشیات کی لعنت سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ضروری ہے، وفاقی وزیر نارکوٹکس کنٹرول اعظم خان سواتی کا اے این ایف کے زیر اہتمام منشیات نذر آتش کرنے کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر نارکوٹکس کنٹرول اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ منشیات کی لعنت سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ضروری ہے، صرف قانون نافذ کرنے والے ادارے منشیات کی لعنت سے تنہامقابلہ نہیں کر سکتے، اس کے لئے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اینٹی نارکوٹکس فورس کے زیر اہتمام منشیات نذر آتش کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی سیکریٹری برائے نارکوٹکس کنٹرول، ڈائریکٹر جنرل اے این ایف، غیر ملکی شخصیات، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام، اعلیٰ فوجی و سول حکام، تعلیمی اداروں کے سربراہان، ڈرگ کنٹرول کے بارے میں بین الاقوامی شراکت دار، غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی اور کھیلوں کی تنظیموں سمیت مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا اور میڈیا کے ارکان نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں منشیات جیسے جرائم ہمارے معاشرے کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں لہذا اس لعنت سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل اینٹی نارکوٹکس پالیسی فروری 2019ءمیں نافذ کی گئی جس میں عالمی اور علاقائی سطح پر منشیات کی صورتحال اور منشیات کی سمگلنگ جیسے معاملات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر منشیات کی سمگلنگ کے خلاف جنگ میں اے این ایف کی کامیابیوں اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اے این ایف قومی اور عالمی سطح پر منشیات کی سمگلنگ کے خاتمہ کے لئے غیر معمولی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف قانون نافذ کرنے والے ادارے معاشرے سے منشیات کی لعنت کے خاتمہ اور اس کے جان لیوا خطرات سے اکیلے نہیں لڑ سکتے۔ انہوں نے معاشرے کے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ منشیات کی لعنت کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے اے این ایف کو منشیات کی لعنت کے خاتمہ کے لئے درپیش مشکلات کو دور کرنے کیلئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل عارف ملک نے کہا کہ منشیات نہ صرف ایک لعنت ہے بلکہ اس سے انسانی زندگی کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک یا ادارہ تنہاءمنشیات کے خلاف نہیں لڑ سکتا، منشیات کا تدارک عالمی اور مقامی سطح پر ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں دنیا کی 90 فیصد افیون پیدا ہوتی ہے جو پاکستان کو دوہرے خطرات سے دوچار کر تی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے این ایف کی کوششوں کے باعث پاکستان کو 2001سے یو این او ڈی سی کے معیارات کے مطابق پوست سے پاک ریاست کا درجہ حاصل ہے۔ اس پہلو کو متعدد عالمی فورم پر بھی سراہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال اے این ایف نے مختلف شہروں میں ملک گیر ”انسداد منشیات کی مہمات“ کا آغاز کیا ہے جس میں تعلیمی اداروں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے این ایف ”منشیات سے پاک معاشرہ“ کا ہدف حاصل کرنے کے لئے منشیات کے بھرپور طریقے سے خاتمے کے لئے کوشاں ہے اور اپنی ذمہ داریوں کو انتہائی لگن سے انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے این ایف پاکستان کی ایک اہم اینٹی نارکوٹکس کنٹرول انفورسمنٹ ایجنسی ہے اور وہ اپنے مشن کو پورے عزم اور لگن کے ساتھ انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے این ایف لوگوں کو منشیات کی لعنت کے خلاف معلومات فراہم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر آگاہی اور کمیونٹی کی شراکت کے پروگراموں کے انعقاد میں قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ تقریب میں مجموعی طور پر 9.487 ٹن منشیات نذر آتش کی گئی جس کی مالیت تقریباً 6.277 ملین ڈالر ہے۔ نذر آتش کی جانے والی منشیات میں 536.625 کلو گرام ہیروئن، 5683.934 کلو گرام چرس، 356.259 کلو گرام افیون، 88.713 کلو گرام امفیٹامائن، 17.032 کلو گرام میتھا فیٹامائن، 5.636 کلو گرام زینکس ٹیبلٹس اور 2805.340 کلو گرام مختلف اقسام کی منشیات شامل ہیں۔ تقریب کے آخر میں ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل عارف ملک نے ملک، خطے اور دنیا سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کے عزم کے ساتھ تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔