اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے اکیلے عہدہ برا ٓہونا پاکستان کیلئے آسان نہیں ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں سے کلائمنٹ فنڈ کے بغیر نہیں نمٹا جا سکتا۔لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان (ایل جے سی پی) کے زیر انتظام ہفتہ کو یہاں سپریم کورٹ آف پاکستان میں منعقدہ موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نبردآزما ہونے کے لیے ہم سب متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2022ء میں پاکستان میں بہت بڑا سیلاب آیا تھا جس سے لاکھوں افراد متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالرز کا نقصان بھی ہوا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کا سامنا کرنے والا دنیا میں پانچواں ملک ہے ۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجہ میں پاکستان میں پانی کی قلت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم موسمیاتی تبدیلیوں کے درپیش خطرات پر غور کیلئے یہاں اکٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خشک سالی کے علاوہ تباہ کن سیلاب جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ سے عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ کے علاوہ خوراک کی قلت جیسے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی لوگوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ ہے اور ا س سے صحت کی سہولیات بھی متاثر ہوتی ہیں جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث زرعی پیداوار بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔