موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل کیلئے نوجوان طبقہ جدت پرمبنی تجاویز مرتب کرے ، بین الاقوامی ماہرین

اسلام آباد۔1اکتوبر (اے پی پی):بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ کے زیر اہتمام پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے حوالہ سے بین الاقوامی دانشوروں سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا اہتمام بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ نے سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائیزیشن (سی سی جی) کے باہمی اشترک سے کیا گیا جس کا مقصد بین الاقوامی دانشور طبقہ کے ذریعے پاکستان میں حالیہ سیلاب کی صورتحال کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھی ۔

تقریب میں بین الاقوامی اداروں ، چینی تھنک ٹینکس ، این جی اوز ، گلوبل ینگ لیڈرز ڈائیلاگ (جی وائی ایل ڈی) اور پاکستانی برداری سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر معین الحق نے تقریب کے شرکاء کو پاکستان میں حالیہ تباہ کن صورتحال سے آگاہ کیا۔ بین الاقوامی برداری بالخصوص چین اور اقوام متحدہ کی مدد پر اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے تحفظ کیلئے بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ کاربن کے کم اخراج کے باوجود بد قسمتی سے پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کی مدد کریں ۔ انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ بین الاقوامی برداری متاثرین سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کے مرحلہ میںبھی پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گی۔ سی سی جی کے صدر ہنری ہوائیو وانگ نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی سے تحفظ کے سلسلہ میں بین الاقوامی تعاون انتہائی اہم ہے۔

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے حوالہ سے چین کے تجربات بیان کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ تقریب کے شرکاء اور مختلف شعبوں کے ماہرین کا خیرمقدم کیا۔ سی سی جی کی سیکرٹری جنرل اورگلوبل ینگ لیڈرز ڈائیلاگ کی بانی مابل لو میائو نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلابوں کے باعث بنیاد ی ڈھانچے اور انسانی جانوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں پاکستان کی معاونت کے حوالہ سے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی برداری کی یکجہتی بنیادی اور اشد ضرورت ہے۔

تقریب سے بطور نمایاں سپیکر خطاب کرتے ہوئے چین میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈنیٹر سدھارتھ چتر جی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متنوع نقصانات ہو رہے ہیںجن میں سیلاب کے نقصانات کے علاوہ غذائی تحفظ اور سطح سمندر میں اضافہ کے مسائل شامل ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے کی صورتحال اور اس کے نتیجہ میں پاکستان کو ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے نمٹنے کیلئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

تقریب کے دیگر مقررین میں چین میں یونیسکو کے ریذیڈنٹ کوارڈنیٹر پروفیسر شہباز خان ،چین میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے وانو نوپیچ ، انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف بیمبو اینڈ رتن (آئی این بی اے آر) کے ڈائریکٹر جنرل علی مچومو ، سفارتکار سہیل خان ، ایس سی او کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل گریزیلا لٹی پیکولی ، آئی سی آر سی کے ریجنل ڈیلی گیشن ایسٹ ایشیاء کے نائب سربراہ اور ڈاکٹر زو جن فنگ بھی شامل تھے۔

 

مقررین نے مختلف شعبوں کے ماہرین کوایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے سفارتخانے کے اقدامات کو سراہتے ہوئے متاثرین سیلاب کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور کہا کہ متاثرین سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ تقریب میں پینل مباحثہ بھی ہوا جس میں 7 مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے جی وائی ایل ڈی کے رہنمائوں نے بھی شرکت کی ۔ مباحثہ کے دوران موسمیاتی تبدیلی سے عہدہ برآ ہونے اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالہ سے مختلف ممالک کے ماضی کے تجربات پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ شرکاء نے مسئلہ کے حل کیلئے جدت پرمبنی تجاویز تلاش کرنے کے حوالہ سے نوجوان طبقہ کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا۔ واضح رہے کہ سی سی جی ایک معروف چینی گلوبل تھنک ٹینک ہے جو بین الاقوامی سطح پر چینی ٹیلنٹ اور اداروں کے تبادلوں میں خصوصی مہارت رکھتا ہے۔