موٹر وے ایم نائن نوری آباد پر سیلاب متاثرین کی بس میں آتشزدگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 18ہوگئی، نماز جنازہ کے بعد تدفین کردی گئی

240

حیدرآباد۔13اکتوبر (اے پی پی):موٹر وے ایم نائن نوری آباد پر سیلاب متاثرین کی بس میں آتشزدگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 18ہوگئی،تعلق مغیری برادری سے ہے۔ لاشیں گاؤں پہنچنے پر کہرام مچ گیا، نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین کردی گئی،بس کے مالک اور ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا،

گذشتہ شب گلشن الحدید کراچی کے ریلیف کیمپ سے اپنے آبائی گاؤں واپس لوٹنے والے مغیری برادری کی بس LRT4107کو حادثہ پیش آیا بس کے ایئر کنڈیشنڈ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے آناً فاناً پوری بس کو لپیٹ میں لے لیا اور مسافروں کی بڑی تعداد جن میں خواتین و بچے شامل تھے بس سے نکل نہیں سکے اور شہید ہو گئے ان میں ایک شخص امداد مغیری کی 8بیٹیاں بھی شامل ہیں جو غم سے انتہائی نڈھال تھا جاں بحق افراد میں 8بچے 9خواتین اور مرد شامل ہے

ایدھی اور پولیس ذرائع نے بتایا کہ بس میں 55سے زائد افراد سوار تھے 20افراد زخمی ہو ئے ان میں شدید جھلسنے والوں کا کراچی کے ایک اسپتال میں جبکہ بقیہ کا لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کے برنس وارڈ میں علاج کیا جارہا ہے جاں بحق مرد میں شاہ زین ، 9خواتین اور8بچوں میں مریم ، ریشماں ،سویرا ، حسنین، ، سبین ،رحیماں ،ثانیہ ،ذلیخاں ،صنم ،انیلا، اقراء ،رخسانہ ،عائشہ ،مرینا،افسانہ ، ہانیہ ،تانیہ ، اور سسی شامل ہیں

مذکورہ جاں بحق افراد کی نعشیں ایدھی ایمبولینسوں کے زریعے ضلع دادو کی تحصیل کے این شاہ کے دیہات ،گوٹھ نذر مغیری پہنچی تو گاؤں میں کہرام مچ گیا دکھی لوگ ایک دوسرے سے بغلگیر ہو روتے رہے ان کا کہنا تھا کہ ہم پانی میں ڈوبنے سے بچ کر کراچی کے ریلیف کیمپ میں گئے تھے لیکن اس المناک حادثے سے دوچار ہو گئے تمام مرحومین کی اجتماعی نماز جنازہ کے بعد گاؤں نذر محمدمغیری میں ان کی تدفین کردی گئی

موٹر وے پولیس کے ڈی ایس پی ایوب ترین کا کہنا ہے کہ بس نوری آباد پر تھی اس لیے امدادی کاموں میں جلدی کی گئی پولیس ، فائربرگیڈ اور امدادی ٹیمیں بروقت پہنچ گئیں علاوہ ازیں نوری آباد پولیس اسٹیشن میں حادثے کا شکار بس کے مالک نور ملک اور ڈرائیورعمران شیخ کے خلاف موٹر وے پولیس کے سب انسپکٹر علی اصغر شورو کی مدعیت میں غفلت ، لاپروائی اور افراد کے جلنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہےـ