میئر کراچی نے کڈنی ہل پارک میں 100 کلو واٹ سولر پلانٹ کا افتتاح کردیا

112
Mayor Karachi Barrister Murtaza Wahab

کراچی۔ 17 فروری (اے پی پی):میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ اور گرین انرجی کے لئے کے ایم سی 10 کروڑ کا انڈاومنٹ فنڈز قائم کر رہی ہے، سارے شہر میں کلین اور گرین انرجی کو زور و شورسے جاری رکھیں گے، پیپلز پارٹی نے اپنے منشور میں بھی فری بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، کے ایم سی کی عمارت کو بھی سولر پر منتقل کریں گے۔ ان خیالات کاا ظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کڈنی ہل پارک میں 100 کلو واٹ سولر پلانٹ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد،آصف خان، کرم اللہ وقاصی اور دل محمد اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

میئر کراچی نے کہا کہ سولر پلانٹ سے کڈنی ہل کو بجلی کی سہولت میسر آئے گی، اس قسم کے سولر پلانٹس دیگر پارکوں میں بھی لگائے جائیں گے، اسٹریٹ لائٹس کو سولر پلانٹ سے چلانے کے لیے تکنیکی جائزہ لیا جار ہا ہے، سولر پلانٹ سے کے ایم سی کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں بچت ہوگی اور کے الیکٹرک کو ہم یہ بجلی فروخت کریں گے، پاکستان اسٹیٹ آئل نے 24 کروڑ روپے کے ایم سی کو دیئے ہیں، پچاس کروڑ میں سے چالیس کروڑ آگئے ہیں باقی بھی مل جائیں گے، کڈنی ہل شہر کا اہم منصوبہ ہے، اس قسم کی سہولیات مزید ضلعوں میں بھی مہیا کریں گے، کڈنی ہل پارک میں ڈھائی لاکھ سے زائد پودے لگائے گئے ہیں۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی میں بلدیہ عظمی کے پاس سب سے زیادہ زمین ہے، کام نہ کرنے کی وجہ سے ماضی میں یہ زمین چائنہ کٹنگ کی زد میں آئی، ہم کے ایم سی کے اثاثوں پر کام کرکے انہیں استعمال کرنا چاہتے ہیں جس کے باعث بلدیہ عظمی کراچی کے اثاثے محفوظ ہوجائیں گے، کڈنی ہل کے سولر پلانٹ پر دو کروڑ روپے لاگت آئی ہے، تین سال میں یہ رقم واپس مل جائے گی، اس منصوبے سے ایک تہائی پیسے ایک سال میں واپس مل جائیں گے، کلین اینڈ گرین انرجی کے لیے اپنے اثاثوں کو سمجھداری سے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی سے پیسے نہیں مانگے، کے ایم سی کے بجٹ کو یہاں لگایا ہے، اس طرح کے مزید پروجیکٹ بنائیں گے، جو مدد کرنا چاہتے ہیں وہ بھی ہماراحصہ بن سکتے ہیں، پڑوسی ممالک نے نالوں پر سولر پینل لگائے ہیں، 500 سے زائدنالے ہمارے پاس بھی ہیں ہم اس پر کام کرسکتے ہیں، 106 سڑکوں پر کھمبے موجود ہیں، کھیل کے میدان ہیں،46 پارک کے ایم سی کے پاس ہیں جنہیں سولر پر منتقل کرنا چاہتے ہیں، ہمارے پاس فلائی اوورز اور پل ہیں، یہ ماڈل ہم نے بنا لیا ہے، کے ایم سی کا ہاتھ تھامیں، کلائمیٹ چینج اور گلوبل وارمنگ پر۔ انہوں نے کہا کہ کینجھر جھیل سے کراچی آنے والی 72 کلومیٹر کی لائن ہے، 650 میگا واٹ کی بجلی اس لائن کے لئے چاہیے، آپ سوچیں کہ اگر یہ سب کچھ کر پائے تو سستی بجلی کراچی والوں کودے پائیں گے، پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے منشور میں بھی فری بجلی فراہم کرنے کا کہا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ فری بجلی فراہم کریں۔