میاں نواز شریف کی قیادت اور بصیرت کی بدولت پاکستان 28 مئی 1998 کو جوہری طاقت بن کر ابھرا، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق

105

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ 28 مئی 1998 وہ دن تھا جب پاکستان دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بنا، پاکستان کا ایٹمی طاقت بننے کا خواب ہمارے تجربہ کار سائنسدانوں، ماہر انجینئرز، بہادر مسلح افواج اور اس کی سیاسی قیادت کے عزم اور انتھک جدوجہد کی بدولت شرمندہ تعبیر ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم تکبیر کے موقع پر کیا جو ہر سال ملک بھر میں 28 مئی کو قومی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔اس موقع پر سردار ایاز صادق نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت اور بصیرت کی بدولت پاکستان ایک جوہری طاقت بن کر ابھرا، ان کے جراتمندانہ فیصلے نے پاکستان کو عالمی سطح پر ایک مضبوط اور خودمختار قوم کے طور پر متعارف کرایا۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے بین الاقوامی دبائو کے باوجود ملکی مفاد کو ترجیح دی، ان کی قائدانہ صلاحیتوں اور قومی خدمت کے جذبے کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کامیاب ایٹمی تجربات ہمارے سائنسدانوں، انجینئرز اور پاکستان کی مسلح افواج کی صلاحیتوں کی عکاسی ہے۔انہوں نے ایٹمی پروگرام کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ سپیکر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی دانشمندانہ اور ترقی پسند قیادت میں ملک ترقی کی مزید منازل طے کر کے ایک ناقابل تسخیر معاشی طاقت بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے قومی یکجہتی، اتفاق رائے اور جدو جہد مسلسل وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کی پارلیمان اور عوام ملک کی خودمختاری اور تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔سپیکر نے وزیراعظم میاں شہباز شریف کی طرف 28 مئی کے موقع پر پہلی بار عام تعطیل کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ کہا ہے کہ پاکستانی قوم زندگی کے ہر شعبے میں سبقت لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 28 مئی 1998 کے دن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پوری قوم پاکستانی سائنسدانوں، انجینئرز اور اس کی باشعور سیاسی قیادت کی محنت، جدو جہد کو ہمیشہ یاد رکھے گی جنہوں نے اس قوم کو خود انحصاری اور خودمختاری کی راہ پر گامزن کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ چیلنجز کا حل محنت اور مستقل مزاجی اور یگانگت میں مضمر ہے۔