میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی کسی پر احسان نہیں بلکہ آئین کا بنیادی تقاضا اور حق ہے، صحافتی تنظیموں سے مزید مشاورت کر کے صحافیوں کے تحفظ کے (ترمیمی) بل 2022ء کے مسودہ کو حتمی شکل دیں گے، مریم اورنگزیب

85
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا اسٹیج، فلم اور ٹی وی کے معروف اداکار افضال احمد کے انتقال پر اظہار افسوس

اسلام آباد۔1جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ صحافت زنجیروں میں لپٹی ہو تو جمہوریت بھی پابند سلاسل ہوتی ہے، میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی کسی پر احسان نہیں بلکہ آئین کا بنیادی تقاضا اور حق ہے، صحافیوں کا تحفظ اور پیشہ ورانہ سازگار ماحول فراہم کرنا اتحادی حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے ذمہ داری سنبھالتے ہی میڈیا مخالف قوانین اور ضابطوں کو ختم کرنے کا عمل شروع کیا، صحافیوں کے تحفظ کے (ترمیمی) بل 2022ء پر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں سے مزید مشاورت کر کے مسودہ قانون کو حتمی شکل دیں گے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) کے صدر نواز رضا کی قیادت میں ملاقات کے لئے آئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میری خصوصی ہدایت پر جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز پروٹیکشن (ترمیمی) بل 2022ء وزارت اطلاعات کو موصول ہو گیا ہے جس کو حتمی شکل دینے کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں اطلاعات، قانون، انسانی حقوق کی وزارتوں اور میڈیا کے نمائندے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کو جلد نمٹانے کے لئے کمیٹی میں وفاقی سیکریٹری اطلاعات و نشریات محترمہ شاہیرہ شاہد بھی شامل ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں اور صحافتی تنظیموں سے مزید مشاورت کر کے مسودہ قانون کو حتمی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کا احترام جمہوریت کی بنیاد ہے، میڈیا کی آزادی سے ہی سیاست بھی زندگی پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے اداروں اور صحافیوں کو فیک نیوز اور پروپیگنڈا نیوز روکنے کے لئے اپنا فعال کردارادا کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کی آزادی اور احساس ذمہ داری میں توازن سے معاشرے میں بڑھتی تقسیم کو روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے اور نفرت کے درمیان فرق سمجھانے اور رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر پی ایف یو جے کے وفد نے وفاقی وزیراطلاعات کو صحافیوں کو درپیش مشکلات اور پیشہ ورانہ مسائل سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافی تنظیموں کی سفارشات کی روشنی میں مل کر صحافیوں کے مسائل حل کریں گے۔